نیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سید طلعت حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی نئے مارشل لا متحمل نہیں ہو سکتا۔ لیکن ملک کے حالات ایسے بن چکے ہیں کہ اس کو خارج الامکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔ زمانہ چاہے دنیا مرضی تبدیل ہوا ہو لیکن ملک کی معاشی حالت ابھی تک تبدیل نہیں ہوئی۔
سید طلعت حسین کا کہنا تھا کہ اب اس پر کسی قسم کا ابہام نہیں ہونا چاہیے کہ عمران خان اپنے بیانات اور تقریروں میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے سربراہ کو اٹیک کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب عمران خان، میر جعفر اور میر صادق کی بات کرتے ہیں تو سب جانتے ہیں کہ ان کے ذہن میں کیا چل رہا ہوتا ہے اور وہ کس کے بارے میں یہ الفاظ استعمال کر رہے ہوتے ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کی غیر ملکی مراسلے کے معاملے پر بلائی گئی پہلی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اندر عمران خان سے کہا گیا تھا کہ امریکا میں تعینات سفیر کو بلوایا جائے تو انہوں نے صاف انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی ضرورت نہیں ہے۔
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی لڑائی شریف برادران کیساتھ نہیں وہ تو صرف گزرتے ہوئے ان کو مارتے ہیں، وہ تو براہ راست پنڈی اور آبپارہ سے بات کرتے ہیں۔