تفصیل کے مطابق کراچی کے علاقے کھارادر میں ایک مسجد کے قریب بنائے گئے گودام میں زوردار دھماکے سے تین افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز موقع پر پہنچیں اور تمام علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو ایمبیولینسوں کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز پورے شہر میں سنی گئی۔
https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1526253751304060928?s=20&t=uzYI1w7EVkrpbkhX90Vt1g
دھماکے سے پولیس موبائل تباہ جبکہ متعدد موٹر سائیکلوں کو شدید نقصان پہنچا۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں دھماکے کے بعد لگی آگ کو بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں تاہم دھماکے کی نوعیت کیا تھی، اس کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے کا ٹارگٹ پولیس کی گاڑی تھی۔ دھماکے میں بال بیئرنگ کا استعمال کیا گیا تھا۔ یہ دھماکا پلانٹیڈ ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا تھا۔ زخمیوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے جاں بحق خاتون کے اہلخانہ اور زخمیوں سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔ انہوں نے دہشتگردی میں ملوث عناصر کی جلد گرفتاری کی ہدایت جاری کرتے ہوئے وفاق کی جانب سے سندھ حکومت کو مکمل معاونت کی یقین دہانی کرائی۔
انہوں نے ہدایت کی کہ تمام صوبے امن وامان کی صورتحال اور عوام کے جان ومال کو یقینی بنانے کے لئے سکیورٹی انتظامات میں بہتری لائیں۔ امن وامان کی صورتحال میں بہتری کے لئے وفاق اور صوبوں میں اشتراک عمل موثر بنایا جائے۔
صوبائی وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کھارا در دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ افسوس ناک واقعہ ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے۔ پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے امدادی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی سختی سے ہدایت دی ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ تفتیشی اور سیکیورٹی ادارے دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لے رہے ہیں۔ حتمی بات رپورٹ آنے کے بعد بتائی جا سکتی ہے۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ کراچی کا امن دشمنوں کو ہضم نہیں ہو رہا۔ ایسی حرکتوں سے حکومت اور قوم کے حوصلے پست نہیں ہونگے۔ حکومت کا واضح پیغام ہے کہ دہشتگردوں کو نیست ونابود کیا جائے گا۔