اسلام آباد: فیض آباد پر تحریک لبیک پاکستان کا دھرنا جاری ہے جس میں پولیس اور مظاہرین کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ رات سے جاری ہے۔ دھرنے کی وجہ سے جڑواں شہروں میں موبائل فون سروس تاحال بند ہے جب کہ سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی ہونے سے بھی شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
تحریک لبیک کے ڈنڈا بردار کارکنوں نے فیض آباد کے قریبی ہوٹلوں اور فیض آباد پل کے نیچے رات گزاری اور رات بھر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا جس کے باعث بہت سے مظاہرین اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ زخمی ہونے والوں میں ایس ایچ او بھی شامل ہیں۔
مشتعل مظاہرین اسلام آباد میں داخل ہونے کی کوشش کرتے رہے جب کہ پولیس کی جانب سے تحریک لبیک کے کارکنوں کو روکنے کے لیے شیلنگ کی گئی۔
راولپنڈی اور اسلام آباد میں گزشتہ روز بند ہونے والی میٹرو بس اور موبائل فون سروس تاحال بحال نا ہوسکی جب کہ فیض آباد کی صورتحال کے بعد راولپنڈی اندرون شہر کنٹینرز اور رکاوٹیں بدستور موجود ہیں جن کے باعث ائیر پورٹ اور ریلوے اسٹیشن جانے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
تحریک لبیک کا یہ دھرنا فرانس میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف دیا جارہا ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کیا جائے اور فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔ حیران کن طور پر پاکستان میں گزشتہ تین ماہ سے کوئی فرانسیسی سفیر تعینات نہیں ہے علاوہ ازیں ملکی سطع پر فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ پہلے ہی جاری ہے۔