یہ بات انہوں نے امریکہ میں مبینہ جائیداد سے متعلق احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوتے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت مدت پوری نہیں کرے گی۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ مریم نواز میری بیٹیوں کی طرح ہیں، اس لئے ان کی جانب سے دی گئی درخواست سے متعلق کوئی بات نہیں کروں گا۔
اس سے قبل احتساب عدالت نے امریکہ میں پراپرٹی کیخلاف قومی احتساب بیورو ( نیب) تحقیقات کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کر لی۔
سابق صدر آصف زرداری اپنے وکیل فاروق ایچ نائیک کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے اور ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے درخواست احتساب عدالت میں دائر کی۔ دوران سماعت وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق صدر کو ضمانت قبل از گرفتاری دے رکھی ہے جبکہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد یہاں درخواست دائر کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نئے آرڈیننس کے بعد نیب کیسز میں ملزمان کی ضمانت کے لیے احتساب عدالت کو اختیار دے رکھا ہے۔ فاروق ایچ نائیک نے استدعا کی کہ احتساب عدالت ضمانت قبل از گرفتاری کے فیصلے کی توثیق کرے۔ جس پر احتساب عدالت نے آصف علی زرداری کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کر لی اور 5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 23 نومبر تک ملتوی کردی۔
خیال رہے کہ انسداد بدعنوانی کے ادارے نے 15 جون کو سابق صدر کو ایک سوالنامے کے ساتھ طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا جس میں ان سے اپارٹمنٹ کی تفصیلات پوچھی گئی تھیں۔ نیب کے نوٹس میں امریکی ریاست نیویارک میں ایک اپارٹمنٹ کی مبینہ ملکیت کے بارے میں پوچھا گیا تھا۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے نیب کا نوٹس ملنے پر فاروق ایچ نائیک کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے رجوع کیا تھا۔ پٹیشن میں کہا گیا تھا کہ درخواست گزار نوٹس میں بتائے گئے کہ اپارٹمنٹ سمیت نیویارک میں کسی جائیداد کی ملکیت نہیں رکھتے۔