وزیراعظم عمران خان نے عوام کو یہ بری خبر للہہ جہلم روڈ کا سنگ بنیاد رکھنے کے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دی۔ ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ ہے، اس لئے ہو سکتا ہے کہ پیٹرول کی قیمتیں مزید بڑھانا پڑیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر صرف تین ماہ کے دوران تیل کی قیمتیں دگنی ہو چکی ہیں، اس کی وجہ سے پیٹرول سمیت تمام درآمدی اشیا مہنگی ہو چکی ہیں۔ پاکستان میں مہنگائی کا یہ سیلاب باہر سے آ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک کے مطابق موجودہ دور میں پاکستان میں غربت کم ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ یکم نومبر کو حکومت کی جانب سے رات گئے اچانک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا تھا جس سے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 137 روپے 79 پیسے سے بڑھ کر 145 روپے 82 پیسے ہو گئی ہے جو کہ ایک نیا ریکارڈ ہے۔ اس کے علاوہ ڈیزل کی قیمت میں بھی 8 روپے 14 پیسے کا اضافہ کیا گیا جس کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 142 روپے 62 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں ہر ماہ کی پہلی اور 15 تاریخ کو ملک میں تیل کی مصنوعات کی قیمتوں کا جائزہ لیا جاتا ہے۔
دوسری جانب وزیر مملکت اطلاعات فرخ حبیب نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں پہلی بار پٹرول پر سیلز ٹیکس 17فیصد کی بجائے صفر کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی سطح پر 100 فیصد اضافہ ہوا، اس اضافہ کے باوجود حکومت نے عوامی ریلیف کے لیے سینکڑوں ارب روپے کی ٹیکس آمدن کا نقصان کیا۔فرخ حبیب نے کہا کہ ن لیگ عالمی قیمتیں کم ہونے کےباوجود پٹرول پرزیادہ ٹیکس وصول کرتی تھی۔