سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کھیل کے اجلاس میں سینیٹر مشاہد اللہ نے انکشاف کیا کہ احمد شہزاد اور عمر اکمل کو’’بہت اوپر‘‘کی سفارش پر ٹیم میں شامل کیا گیا ، ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نہیں چاہتے تھے کہ یہ دونوں کھیلیں ، مصباح کی ٹیم مختلف تھی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ احمدشہزاداورعمراکمل کی شمولیت سے ٹیم میں بددلی پھیلی، مصباح پر برے اثرات پڑے، سفارش پر کھلاڑیوں کو شامل کرنے کی وجہ سے پاکستان پرلے درجے کی ٹیم سے تین صفرسے ہارا۔
مشاہد اللہ نے کہا کہ مصباح الحق کا قصور صرف اتنا ہے کہ اس نے 32 لاکھ کی نوکری بچانے کیلئے دباؤ قبول کیا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ’ کرکٹ کے وفادار ‘ اور ’ کرکٹ کے پی ایچ ڈی‘ پاکستان کرکٹ کے نقصان کے ذمے دار ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی سیریز میں سری لنکا کے ہاتھوں 0-3 سے وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا تھا حالانکہ مہمان ٹیم کئی اہم کھلاڑیوں سے محروم تھی۔
ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلئے ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نے ٹیم کا اعلان کیا تھا جس میں عمر اکمل اور احمد شہزاد کی واپسی ہوئی تھی۔
احمد شہزاد ایک سال بعد قومی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کا حصہ بنے تھے، انہوں نے آخری بار 13 جون 2018 کو اسکاٹ لینڈ کے خلاف قومی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی تھی۔
عمر اکمل کی بھی 3 سال بعد قومی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم میں واپسی ہوئی تھی اور انہوں نے آخری بار 27 ستمبر 2016 کو ویسٹ انڈیز کے خلاف قومی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی تھی۔
تاہم دونوں ہی بیٹسمین ناکام رہے، عمر اکمل نے ابتدائی دو ٹی ٹوئنٹی میچز میں ’صفر‘ اسکور کیا جبکہ احمد شہزاد 4 اور دوسرے میچ میں 13 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے تھے۔ تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں دونون کو ڈراپ کردیا گیا تھا۔
شکست کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے میڈیا نے ٹیم کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں سوچ رہا ہوں کہ صرف 10 دن میں نمبر ون ٹیم کو کیا ہوگیا‘۔
اب یہ خبریں بھی سامنے آئی ہیں کہ ہیڈ کوچ و مصباح الحق سری لنکا سے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست کے بعد کپتان سمیت بعض سینیئر کھلاڑیوں کے رویوں سے ناخوش ہیں۔
انہوں نے کھلاڑیوں کے غیرذمے دارانہ رویے کی شکایت کی ہے، ذرائع کے مطابق مصباح الحق نے سینیئر کھلاڑیوں وہاب ریاض،حارث سہیل اور عماد وسیم کو آڑے ہاتھوں لیاہے اور کہا ہے کہ کئی کھلاڑی ٹریننگ کیلئے سنجیدہ نہیں ہیں ، وہاب ریاض ،حارث سہیل اور عماد وسیم ٹریننگ سے جان چھڑاتے رہے، مصباح الحق نے یہ شکوہ بھی کیا کہ سرفراز احمد نے بھی بحیثیت کپتان ذمے داری کا مظاہرہ نہیں کیا۔