نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے ذاتی طور پر چند اہم شخصیات سے بات کی کہ کیا عمران خان انٹرویو لیں گے اور کس طرح کا انٹرویو لیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ دوسری طرف جواب میں اتنی تلخی تھی کہ انہوں نے کہا کہ کیا کوئی مذاق ہو رہا ہے۔ کوئی لیفٹیننٹ جنرل عمران خان کو انٹرویو دینے نہیں جائے گا۔
وہ جو پڑھا رہے ہیں اور دنیا بھر کے لوگوں کو کورسزز کر رہے ہیں،کیا یہ کوئی مذاق ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل سے انٹرویو لیا جائے گا۔ کیا میجر جنرل اور لیفٹیننٹ جنرل بننا آسان ہے، شاہد مسعود نے بتایا کہ ان کی باتو ں میں اتنی تلخی تھی کہ انہوں نے مجھ سے ہی سوال کر دیا کہ آپ مذاق کر رہے ہیں یا سنجیدہ ہیں۔
https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1449408109257101322
واضح رہے کہ دی نیوز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان ڈی جی آئی ایس آئی کے لیے امیدوار افسران کا انٹرویو لیں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ آئی ایس آئی کے نئے ڈائریکٹر جنرل کے نام کا اعلان آئندہ ایک سے دو دن میں متوقع ہے کیونکہ عمران خان اس عہدے کے لیے پینل میں شامل کیے گئے افسران کا انٹرویو لینا چاہتے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اس معاملے میں تمام تر پراسیس پر اس مفاہمت کے مطابق عمل کیا جا رہا ہے جو وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان طے پائی تھی۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ ابھی کراچی کے کور کمانڈر ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے کے لیے انتہائی ممکنہ چوائس ہیں۔
اسی دوران وزیراطلاعات فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ میں بدھ کو اعلان کیا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے کے حوالے سے مشاورت کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور نئے تقرر کا پراسیس شروع ہو چکا ہے۔ میڈیا رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اب کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا حکومت نوٹیفیکیشن جاری کرے گی تو ذریعے نے کہا کہ اس میں ایک سے دو دن لگ سکتے ہیں۔