ایکسپریکس تریبیوں کی جانب سے شائع کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ پر اسرار اضافہ مبینہ طور کرونا وائرس سے ہونے والی ان ہلاکتوں کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے جو کہ حکومت کی جانب سے مبینہ طور پر چھپائی جا رہی ہیں یا ان کے بارے میں کسی کو معلوم ہی نہیں کہ اچانک یہ اضافہ کیوں رہا ہے۔
اخبار کی رپورٹ میں دی گئی تفصیل کے مطابق کراچی میٹروپولیٹن کے ڈیٹا کے مطابق اب تک محمد شاہ قبرستان میں681، صدیق آباد میں 430، سخی حسن قبرستان میں 173، سی ون ائیریا قبرستان میں 181 اور یاسین آباد قبرستان میں 76 میتیں تدففین کے لئے لائی گئی۔ ملیر کے سعود آباد قبرستان میں 93، ماڈل کالونی میں 160، 5 کالونی گیٹ قبرستان دو معصوم شاہ قبرستان 49 مولا مدد قبرستان اور 62 اسماعیل گوٹھ قبرستان میں لائی گئیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے 2020 کے پہلے تین ماہ میں 10,791 مریض ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں پہنچے تھے جن میں سے 121 ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی فوت ہوچکے تھے۔ اس کی شرح 1.12 فیصد بنتی ہے جو کہ ملک میں کرونا سے اموات کی اب تک کی شرح کے قریب۔
اس حوالے سے رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ نہ ہونے سے اس بات کا گمان مضبوط ہو رہا ہے کہ یہ اموات کرونا وائرس سے ہو رہی ہیں۔ اس حوالے سے ہسپتالوں میں مردہ حالت کے قریب پہنچنے والے مریضوں کے متعلق بھی میڈیا میں رپورٹ ہو چکا ہے۔