مقبوضہ کشمیر: کرفیو میں نرمی، مواصلاتی رابطے جزوی طور پر بحال ہو گئے

12:40 PM, 17 Aug, 2019

نیا دور

انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کے دفترِ اطلاعات کے مطابق انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر سے رکاوٹیں ہٹانے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔


اگست کے اوائل سے انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں نافذ کیے جانے والے کرفیو اور ذرائع مواصلات کی 12 روزہ بندش کے بعد سنیچر کو ایک پریس ریلیز کے ذریعے حکومتی ترجمان نے بتایا کہ وادی میں مختلف پابندیاں آہستہ آہستہ ختم کی جا رہی ہیں۔

اس کے علاوہ انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کے حکومتی ترجمان اور پرنسپل سیکریٹری روحت کنسال نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ 35 پولیس سٹیشنز سے رکاوٹیں ہٹا دی گئی ہیں اور مختلف علاقوں میں ٹیلی فون لینڈ لائن بحال کر دی گئی ہے۔

یاد رہے کہ بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 راجیہ سبھا میں پیش کرنے سے قبل ہی صدارتی حکم نامے کے ذریعے ختم کر دیا تھا۔

مودی سرکار نے آئین کا آرٹیکل 370 ختم کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر اور لداخ کو دو حصوں میں تقسیم کر کے بھارتی یونین میں شامل کر لیا تھا۔

بھارت سرکار نے آرٹیکل 370 ختم کرنے سے پہلے ہی ہزاروں کی تعداد میں اضافی نفری مقبوضہ کشمیر میں تعینات کر کے وادی میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا تھا۔
مزیدخبریں