غیرمعروف تنظیم کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا کہ تاجروں کو آگاہ کیا جا رہا ہے کہ محرم یا قریبی رشتہ دار کے بغیر خواتین کی شاپنگ کا رواج معمول بنتا جارہا ہے۔ یہ پختون اقدار اور اسلامی تعلیمات کی خلاف ورزی ہے، جس سے گناہ اور فحاشی جنم لے سکتی ہے۔
تاجروں کو بتایا گیا ہے کہ پاسبان دوآبہ اور بڑوں نے فیصلہ کیا ہے کہ خواتین پر بغیر قریبی رشتہ دار کے بازار میں داخلے کی پابندی ہوگی۔
پوسٹر میں عمل نہ کرنے پر کارروائی کی تنبیہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر کسی دکاندار نے کسی خاتون کو قریبی رشتہ کے ساتھ کے بغیر آنے کی اجازت دی تو اس پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ ہوگا۔
تنظیم نے کہا ہے کہ خلاف ورزی کی صورت میں دکان کو 7 روز کے لیے سیل کردیا جائے گا اور خلاف ورزی دہرانے پر تاجر سے اس کی دکان خالی کروا لی جائے گی۔
بعد ازاں اسی تنظیم نے ایک اور نوٹس جاری کیا اور کہا کہ اگر یہ ملک کے کسی قانون کی خلاف ورزی ہے تو وہ معذرت خواہ ہیں۔