ترکی نے افغان پناہ گزینوں کا داخلہ روکنے کے لیے سرحدی دیوار تعمیر کرنے کا فیصلہ کرلیا

10:46 AM, 17 Aug, 2021

نیا دور
افغانستان پر طالبان نے کنٹرول سنبھالا تو ہزاروں کی تعداد میں پناہ گزینوں نے ائیرپورٹس اور سرحدی علاقوں کا رُخ کیا تاکہ دوسرے ممالک میں پناہ لی جا سکے۔ ایک طرف جہاں اقوامِ متحدہ نے بین الاقوامی برادری پر افغان پناہ گزینوں کی مدد کرنے کی ضرورت پر زور دیا وہیں کچھ ممالک نے افغان پناہ گزینوں کی ممکنہ آمد کو روکنے کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں اور ان ممالک میں ترکی بھی شامل ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق افغان پناہ گزینوں کی ممکنہ آمد کو روکنے کے لیے ترکی نے سرحد پر دیوار بنانے کا اعلان کیا ہے۔ خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترکی نے ایران کے ساتھ سرحد پر 295 کلومیٹر لمبی دیوار بنانے کا اعلان کر دیا ہے ، جس کے گرد خندقیں بھی کھودی جائیں گی۔ علاوہ ازیں دیوار کے ساتھ خار دار اور دھاتی تاریں بھی نصب کی جائیں گی۔

https://twitter.com/AFP/status/1427475605692452896

ترک حکام کا کہنا ہے کہ ترکی پہلے ہی ہزاروں شامی مہاجرین کو پناہ دے چکا ہے، تاہم اب افغان پناہ گزینوں کی آمد کو روکنے کے لیے یہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز پاکستان نے بھی افغان تنازع کے حل کے لیے پاکستان نے عالمی برادری سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ افغانستان میں رونما ہونے والی صورتحال کودیکھ رہے ہیں۔ تمام افغان رہنماؤں کا مل کر دائمی امن واستحکام کی راہ ہموار کرنا ناگزیر ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہ افغان تنازع کے حل کے لیے عالمی برادری کو مشترکہ کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نےافغانستان میں استحکام کے لیے ہمیشہ سیاسی تصفیے پرزوردیا ، پاکستان افغانستان میں امن کے لیے تعمیری کردارادا کرتا رہے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امید ہے کہ ہماری کوششوں سے افغانستان میں امن اور پائیدارترقی میں مدد ملے گی۔
مزیدخبریں