جیونیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نےکہا کہ چمن اور طورخم بارڈر پر امپورٹ ایکسپورٹ ہورہی ہے، ابھی سرحد پر مہاجرین سے متعلق کوئی صورتحال نہیں جب کہ ہماری طرف وہ لوگ آتے تھے جن کو شمالی اتحاد اور دیگر قوتوں سے تکلیف تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ہر قسم کے حالات کی تیاری ہے، زیادہ کھل کر بات نہیں کرسکتا، وزارت داخلہ میں 24 گھنٹے ویزے جاری ہورہے ہیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی اور داعش کے لوگ نورستان کی پہاڑیوں اور نگار کے علاقے میں ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی اور داعش سے متعلق طالبان سے رابطے میں ہیں، کوشش ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو ہمارے خلاف افغان سرزمین استعمال نہ کرنے دیں جب کہ طالبان سے واضح طور پر کہا ہے کہ نہ ہم کوئی مداخلت کریں گے نہ افغانستان سے مداخلت ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغان بارڈرپر 98 فیصد فینسنگ ہوئی ہے اور سکیورٹی فورسز موجود ہیں، اب تک کی تمام صورتحال اطمینان بخش ہے، کل بھی طورخم بارڈر سے کچھ پاکستانی وطن واپس آئے ہیں۔
یاد رہے کہ اتوار کے روز طالبان کی جانب سے کابل پر قبضہ کر لیا گیا تھا اور افغانستان مکمل طور پر انکے کںنٹرول میں آگیا تھا۔