بھارتی اینکر نے سوال کیا کہ طالبان کا اگلا ہدف پاکستان کے نیوکلیئر ہتھیار ہوسکتے ہیں، جس پر حامد میر نے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کا امریکا، بھارت، اسرائیل کی ایجنسیاں کوئی سراغ نہیں لگا سکیں تو طالبان کیسے پتا لگالیں گے؟ تفصیلات کے مطابق بھارتی ٹی وی اینکر نے سینئر صحافی حامد میر سے سوال کیا کہ ”برطانوی کمانڈر کا کہنا ہے کہ افغان طالبان کا اگلا ہدف پاکستان کے نیوکلیئر اثاثے ہوسکتے ہیں، طالبان ڈیورنڈ لائن کو بھی تسلیم نہیں کرتے۔ ماضی میں یہ ہوچکا ہے، اب پاکستان کیلئے کیا مشکل ہوسکتی ہے؟“
https://twitter.com/HamidMirPAK/status/1427559237304061952
اس سوال کے جواب میں حامد میر نے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے بارے میں نہ امریکی ایجنسیوں کو پتا چل سکا، بھارت، اسرائیل کی ایجنسیاں بھی پاکستان کے نیوکلیئر اثاثوں کے مقامات کا کوئی سراغ نہیں لگا سکے، تو طالبان اس کا سراغ کیسے لگا سکیں گے؟ میں یہ بات وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان ایٹمی ہتھیار بہت محفوظ ہاتھوں میں ہیں، میری اس پر بہت زیادہ ریسرچ ہے۔
حامد میر نے کہا کہ 2008، 2009 میں پاکستان کے نیوکلیئر ہتھیاروں کے بارے بہت کچھ لکھا ہے، اور پھرنائن الیون کے بعد 2003 اور 2004 میں جب پاکستان کے ایٹمی اثاثوں بارے باتیں ہورہی تھیں ، تب بھی بہت سارے سائنسدانوں کے انٹرویوز کیے، لیکن میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیار بہت زیادہ محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔