وزیر اعظم کا اسامہ بن لادن کو شہید کہنے کا بیان اسٹیبلشمنٹ کو نیچا دکھانے کے لیئے تھا، سلیم صافی کا دعویٰ

12:19 PM, 17 Dec, 2020

نیا دور
وزیر اعظم عمران خان نے جب سے اقتدار سنبھالا ہے اپوزیشن ہو یا میڈیا اسنے وزیر اعظم کے سلیکٹڈ ہونے کا تاثر عام کردیا ہے۔ اس تاثر کے مطابق وزیر اعظم عمران ایک کٹھ پتلی وزیر اعظم ہیں جو کہ کوئی بھی فیصلہ خود سے نہیں لے سکتے۔

لیکن وزیر اعظم عمران خان کے میڈیا میں سب سے بڑے ناقد صحافی و اینکر سلیم صافی کا کہنا ہے کہ جو لوگ وزیر اعظم کو تابعدار اور کٹھ پتلی سمجھتے ہیں وہ غلطی پر ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان بلا کے تیز اور چالاک ہیں۔ اور وہ بھی اتنے کہ اس اسٹیبلشمنٹ کو کھیلا رہے ہیں جو انکو لے کر آئی ہے۔ انکے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی تابعداری در اصل ایک دکھاوا ہے جو کہ اصل میں اقتدار ملنے تک انہوں نے دبا کر استعمال کیا۔ 

اپنے تازہ ترین کالم میں انہوں نے یہاں تک دعویٰ کردیا ہے کہ عمران خان نے اسامہ بن لادن کو شہید کہنے والا بیان در اصل اسٹیبلشمنٹ کو اپنی جگہ پر رکھنے کے لیئے دیا تھا۔

وہ لکھتے ہیں کہ جب ان سے انکی کچن کیبنٹ نے اس بیان پر تنقیدی مشورہ کیا تو عمران خان نے اسے فوجی اسٹیبلشمنٹ کی اوقات یاد دلانے کا ایک حربہ قرار دیا۔

 وہ لکھتے ہیں کہ بندے نے اُسامہ بن لادن کو شہید کہا تو سمجھدار لوگوں نے مشورہ دیا کہ وہ اُسے سلپ آف ٹنگ (Slip Of Tongue)قرار دے دیں کیونکہ عالمی سطح پر ملک کو نقصان ہوگا لیکن کابینہ میں اُنہوں نے وزرا کو کسی طرح کی وضاحت سے یہ کہہ کر منع کیا کہ مجھے ووٹ امریکیوں سے نہیں بلکہ پاکستانیوں سے لینا ہے تاہم کچن کیبنٹ میں جب بات زیر بحث آئی تو اُنہوں نے کہا کہ میں سوچ سمجھ کر ذرا پنڈی والوں کو اُن کی اوقات یاد دلانا چاہ رہا تھا کیونکہ آج کل وہ کچھ آپے سے باہر ہورہے ہیں۔ 

سلیم صافی کہتے ہیں کہ اِسی لئے بندہ تابعدار نہیں بلکہ بہت بڑا کھلاڑی ہے جو ”اُن“ سے بھی کھیل رہا ہے۔
مزیدخبریں