تفصیلات کے مطابق سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کو جلانے کے مقدمے میں پراسکیوشن کی خصوصی ٹیم نے تفتیشی افسر کو ہدایات جاری کردی ہیں۔ پراسیکیوشن کے مطابق ملک عدنان کو گواہوں کی فہرست میں لازمی شامل کیا جائے گا۔
اس مقدمے کا چالان جنوری کے پہلے ہفتے پراسکیوشن میں جمع کروایا جائے گا۔ چالان میں ویڈیوز شواہد اہم دستاویزات ہون گی، تمام ویڈیوز کو بطور شہادت عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ واقعہ میں ملوث مزید 33 ملزمان کو آج عدالت پیش کیا جائے گا، مرکزی ملزمان کی تعداد 85 ہوگئی، ملزمان کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا جائے گا، مرکزی ملزمان کی شناخت ویڈیو اور دیگر ٹیکنالوجی سے کی جا رہی ہے، 52 ملزمان پہلے ہی ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں ہیں۔
خیال رہے کہ سری لنکن فیکٹری مینجر پریانتھا کمارا کو بچانے کی کوشش کرنے والے پروڈکشن مینجر ملک عدنان نے جرأت اور بہادری کا مظاہرہ کیا تھا جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے ملک عدنان کو 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن پر ایوارڈ سے نوازا جبکہ وزیراعظم عمران خان نے 23 مارچ کو ملک عدنان کوتمغہ شجاعت دینے کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز سانحہ سیالکوٹ میں ملوث 62 افراد کو ثبوتوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے رہا کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا کہ رہا ہونے والے 62 افراد میں سے کسی کو بھی ضمانت پر رہائی نہیں ملی ہے۔ رپورٹس کے مطابق صوبائی وزیر قانون کی جانب سے ان ملزمان کو رہا کرنے کی وجہ ثبوتوں کی عدم دستیابی بتائی گئی ہے۔