ساہیوال سانحے میں ملوث اہلکاروں کو گاڑی میں خاتون اور بچوں کی موجودگی کا علم تھا

01:43 PM, 17 Feb, 2019

نیا دور
سانحہ ساہیوال میں چار لوگوں کی ہلاکت پر تحقیق کرنے والے جوائنٹ انویسٹگیشن ٹیم کو انسداد دہشت گردی محکمے کے ایک اہلکار نے بتایا ہے کہ انہوں نے اپنے اعلیٰ افسران کو کاروائی سے قبل آگاہ کر دیا تھا کہ  گاڑی میں خاندان موجود تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انسداد دہشت گردی فورس کے سب انسپکٹر نے جے آئی ٹی کو بتایا کہ اسے گاڑی پر فائر کرنے کے احکامات اعلیٰ افسران کی جانب سے موصول ہوئے تھے۔ اس کا کہنا تھا کہ جب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گاڑی کا تعاقب کیا تو انہیں گاڑی میں عورت اور بچے نظر آئے جس کے بارے میں انہوں نے اپنے اعلیٰ افسران کو آگاہ کر دیا۔ لیکن افسران نے حکم دیا کہ خاتون اور بچوں کی گاڑی میں موجودگی کے باوجود اس پر گولیاں برسا دی جائیں۔

جے آئی ٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ساہیوال سانحے کی تفتیش جلد ہی مکمل کر لی جائے گی اور رپورٹ اعلیٰ حکام تک پہنچا دی جائے گی۔ اس سے پہلے انسداد دہشت گردی کے محکمے نے بیان دیا تھا کہ گاڑی پر فائر کرنے والے اہلکار گاڑی  کے کالے شیشوں کے باعث خاتون اور بچوں کو دیکھنے سے قاصر رہے تھے۔




(یہ خبر ایکسپریس ٹڑبیون میں شائع ہوئی، اسے نیا دور کے قارئین کے لئے ترجمہ کیا گیا ہے)
مزیدخبریں