اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مجھے دلیل سے جواب نہیں دیا جاتا بلکہ جاوید لطیف جیسے شخص سے میرے خاندان کی خواتین کے بارے میں غلیظ گفتگو کرائی جاتی ہے۔
مراد سعید نے کہا کہ میں جب پارلیمنٹ میں دلائل سے بات کرتا ہوں تو کبھی رانا ثناء اللہ اور ان جیسے دیگر لوگوں کو اٹھا کر میرے بارے میں بے ہودہ باتیں کرنا شروع کر دی جاتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا سوشل میڈیا میرے بارے میں ان گھٹیا باتوں کو پروموٹ کرتا ہے، وہ سب کے سامنے ہے۔ اس کے جواب میں کہا جاتا ہے کہ مراد سعید بھی تو گالیاں دیتا ہے۔ لیکن ان سے کسی ٹی وی اینکر نے نہیں پوچھا کہ میں نے انھیں آج تک کون سی گالی دی ہے۔
اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ کے حوالے سے ہونے والی نازیبا گفتگو قابل مذمت ہے۔ کیا آپ کلثوم نواز، مریم نواز اور بلاول کے حوالے سے جو گفتگو آپ لوگوں کی طرف سے کی جاتی رہی اس کی بھی مذمت کریں گے؟ اس کے جواب میں مراد سعید کا کہنا تھا کہ میرے لئے یہ لوگ matter نہیں کرتے۔
https://twitter.com/Kamran_Yousaf/status/1494306098819567623?s=20&t=zsIP1kkJlStnSr4NBSoRNA
یہ بھی پڑھیں: میری کارکردگی نہیں دیکھتے، ذات سے متعلق غلیظ گفتگو کی جاتی ہے، مراد سعید کھل کر سامنے آ گئے
وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کارکردگی کا ایوارڈ ملنے کے بعد ان پر لگائے جانے والے الزامات پر پہلی دفعہ کھل کر بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے بارے میں غلیظ گفتگو کی جاتی ہے لیکن میری کارکردگی پر کوئی بات نہیں کرتا۔
مراد سعید کا کہنا تھا کہ ان کا کہنا تھا کہ میں تحریک انصاف کے سٹوڈنٹس ونگ کا بانی ہوں۔ سٹوڈنٹ ونگ کو کافی کم عرصے میں خیبر پختونخوا میں فعال کیا۔ 2013ء کے انتخابات میں پارٹی نے مجھ پر اعتماد کیا لیکن میں پارلیمنٹ میں جی حضوری کرنے نہیں آیا تھا اور میں نے طویل سیاسی جدوجہد کے بعد یہ مقام حاصل کیا ہے۔
اپنی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میری وزارت کو 88 ٹارگٹس ملے، جو میں نے مکمل طور پر پورے کئے۔ عالمی ادارے آئی ایس او نے میری وزارت کی کارکردگی کو تسلیم کیا۔ این ایچ اے کی آمدن میں 107 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ وزارت مواصلات میں کرپشن کے دروازے بند کر دیئے۔ موٹروے پر ٹیکس نواز شریف کے معاہدے کی وجہ سے بڑھانا پڑا۔
مراد سعید کا کہنا تھا کہ میں نے تمام اہداف کو 100 فیصد تک مکمل کیا۔ 13 سال بعد پاکستان پوسٹ کو خسارے سے نکالا اور ملک میں سڑکوں کا جال بچھایا۔ انہیں نہیں پتا تھا کہ پرفارم کرنا اتنا برا ہوتا ہے۔
اپنے اوپر لگائے گئے الزامات پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ مہم صرف مراد سعید نہیں بلکہ ہر نوجوان کا منہ بند کرنے کیلئے ہے۔ جاگیردار اور سیاستدانوں کی کرپشن کو بے نقاب کریں، تو غلیظ الزام لگانا شروع کر دیتے ہیں
وفاقی وزیر نے کہا کہ ان سیاستدانوں کی نظر میں ہماری کوئی اوقات نہیں ہے۔ ہمارے جیسے لوگ جب سیاست میں کسی مقام پر پہنچتے ہیں تو یہ سیاستدان آپ پر غلیظ الزامات لگانے لگتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ میں ک مزور طبقے کی بات کرنے آئے ہیں، وہ جب بات کرتے دلائل سے کرتے ہیں۔ ان کی کارکردگی پر تبصرہ نہیں ہوتا مگر ان کی ذات سے متعلق غلیظ گفتگو کی جاتی ہے۔