بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کر دہ پریس ریلز کے مطابق ڈسٹرکٹ بار ایسوسی کے صدر ظفر ملک کی صدارت میں بار ایسوسی ایشن کا اجلاس بدھ کو منعقد ہوا۔ اجلاس میں ختم نبوت کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ 6 دسمبر 2019 کے جنرل باڈی اجلاس میں جو فیصلہ کیا گیا تھا اس کے مطابق اسلام آباد بار ایسوسی ایشن ترمیمی رولز 2019 پر عمل درآمد کے لئے تمام ممبران سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ مذہب کا اعلامیہ جبکہ مسلمان ممبر ہونے کی صورت میں ختم نبوت پر ایمان کا حلف نامہ 31 جنوری تک جمع کرا دیں۔
سیکرٹری بار ایسوسی ایشن نبیل مرزا کے مطابق مذہب کا اعلامیہ اور ختم نبوت پر ایمان کا حلف نامہ جمع نہ کرانے والا ممبر ڈیفالٹر تصور کیا جائے گا اور اس کی لسٹ آویزاں کر دی جائے گی۔
واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اسلام آباد نے اسلام آباد بار میں وکلا کی ممبر شپ کے لیے مسلمان امیدواروں کے لیے ختم نبوت کا حلف نامہ لازمی قرار دے دیا ہے۔ ختم نبوت کا حلف نامہ جمع نہ کرانے والے وکیل کی ممبرشپ کینسل تصور ہو گی۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ اسلام آباد بار کا یہ اقدام احمدی وکلا کی گنتی کے لیے ہے تاکہ اس بات کا علم ہو سکے کہ اسلام آباد بار ایسوسی ایشن میں کتنے احمدی ممبران رجسٹرڈ ہیں۔