انہوں نے سماء کے پروگرام احتساب میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ عدم اعتماد اس وقت لائیں گےجب یقین ہو نظام آئین کے مطابق ہے، سودہ کرکے ضمیر بیچ کے ڈیل کرکے اقتدار نہیں چاہتے۔
خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے 13 جنوری کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کہ حکومت کو گھر بھیجنے کیلئے کوئی بھی طریقہ ہو آزمانا چاہیے، پہلے مجھے لگتا تھا حکومت کو مدت پوری کرنی چاہیے، سیاسی جماعتوں کو اب عوام کی مرضی پر چلنا پڑے گا، عوام کا بیانیہ نئے الیکشن ہیں۔
اس موضوع پر بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملک میں خرابی کی وجہ یہ ڈیلیں ہیں، ڈیلوں نے جو کچھ پاکستان کو دیا وہ سب کے سامنے ہے۔ نوازشریف کا ایک مطالبہ ہے حکومت گھر جائے اور شفاف الیکشن ہوں۔
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ڈیل کرکے اقتدار میں نہیں آنا چاہتے،جس دن بیساکھی ہٹے گی حکومت اکثریت کھو بیٹھے گی ، نواز شریف علاج کراکر واپس آئیں گے ،دوسری چوائس میاں صاحب کی اپنی ہے کہ وہ علاج نہ کرائیں اور واپس آ جائیں ،نہ ہم ان کو روک سکتے ہیں اور نہ ہی انہیں فورس کر سکتے ہیں
انہوں نے کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کسی قسم کی کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ ڈیل کی خبریں مہنگائی کے بدترین طوفان سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزرا پر شریف فیملی کا خوف کیوں سوار ہے، دنیا جانتی ہے، دم توڑتی حکومت سے ڈیل کون بیوقوف کرے گا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا میں اور مریم نواز پارٹی کے کارکن ہیں لیڈر نوازشریف ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواجہ آصف کی بات درست ہے بیانیہ شہباز شریف کا چلے گا اور شہباز شریف کا بیانیہ وہی ہے جو مسلم لیگ ن کا ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ پارٹی میں کسی نے مطالبہ نہیں کیا کہ نوازشریف واپس آئیں، ایاز صادق نے جو بات کی ویہ اُن کی سوچ ہو گی، جب ایاز صادق سے پوچھا کہ آپ نے نوازشریف کی واپسی متعلق کیا بیان دے دیا تو جواب ملا سال تو نہیں بتایا تھا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ وفاق اور پنجاب حکومت کے اندر ایسے 18لوگ ہیں جن کا کام صرف ٹی وی پر آکر جھوٹ بولنا ہے ،وہ تنخواہ حکومت اور پاکستانی عوام سے لیتے ہیں اور ان کا کام صرف جھوٹ بولنا ہے ،کیا یہ حکومت ہوتی ہے ؟۔