اسد صدیقی نے انٹرویو کے دوران انکشاف کیا کہ ان کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی تھی جو کہ فوت ہو گیا، یہ پیدائش قبل از وقت ہوگئی تھی جس کے باعث بچہ زیادہ عرصہ زندہ نہ رہ سکا اور اللہ کو پیارا ہو گیا۔
اداکار اسد صدیقی نے بتایا کہ ہمارا بچہ ضائع نہیں ہوا بلکہ زارا نے ایک بیٹے کو جنم دیا تھا۔ بیٹے کا نام ہم نے ‘اورنگزیب’ رکھا تھا، شروعات میں چیزیں کافی اچھی تھیں لیکن بعد میں کچھ پیچیدگیاں ہوئیں اور ہم نے اللہ کی مرضی سے اپنے بچے کو کھو دیا۔
اداکار نے بتایا کہ بچے کی پیدائش پانچویں یا چھٹے ماہ میں ہوئی تھی جس کی میں نے خود اپنے ہاتھوں سے تدفین کی تھی۔ تاہم ادکار نے بتایا کہ اس سانحہ کے بعد زارا کی حالت کافی خراب ہوگئی تھی۔
اسد صدیقی نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ یہ چیز مرد سے زیادہ عورت کو متاثر کرتی ہے کیونکہ عورت کے اندر ایک جان ہوتی ہے اور پھر عورت کے جسم میں تبدیلیاں بھی رونما ہو رہی ہوتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ایسے ہی عورت کو اتنا بڑا مقام نہیں دیا۔
اداکار اسد نے کہا کہ یہ وقت ہمارے لیے خاصہ مشکل تھا لیکن میرا ماننا ہے کہ ہر کام میں اللہ کی کوئی نا کوئی مصلحت ہوتی ہے۔ اس پر مجھے افسوس ہے لیکن آپ کا دکھ اس وقت ختم ہو جاتا ہے جب آپ یہ سوچ لیتے ہیں کہ اوپر کوئی ذات ہے جو آپ کے معاملات دیکھ رہی ہے، وہ اس سے بہتر عطا کرے گی جو آپ سے لیا گیا ہے۔
اداکار نے صارفین کی جانب سے کیے جانے والے تبصروں پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ میں کبھی کبھار کمنٹس پڑھتا ہوں، لوگ آپ کو پرکھنے لگ جاتے ہیں، جسامت پر بات کرتے ہیں، یہ جانے بغیر کے اگلا بندا کس پریشانی یا کرب سے گزر رہا ہے۔