پاکستان اور روس کے مابین توانائی کے معاہدوں پر دوطرفہ مذاکرات کا آج سے آغاز

08:41 AM, 17 Jan, 2023

نیا دور
پاکستان روس کے ساتھ تیل اور مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کے طویل مدتی تجارتی معاہدوں کے ساتھ ساتھ 3 بلین ڈالر کے پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن ( PSGP) منصوبے کی تعمیر پر منگل (آج) سے تین روزہ دو طرفہ مذاکرات کرے گا۔

وزارت پٹرولیم کے سرکاری ذرائع  کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات اور گیس کی خریداری سے متعلق روسی وزیر توانائی کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی وفد آج پاکستان پہنچے گا اور تین روزہ دو طرفہ مذاکرات کا آغاز ہو گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 80 ارکان پر مشتمل یہ وفد بین الحکومتی کمیشن (آئی جی سی) کی سرپرستی میں روسی ہم منصبوں کے ساتھ مذاکرات کرے گا۔ وفاقی وزیر اقتصادی امور سردار ایاز صادق پاکستانی وفد کی سربراہی کریں گے۔

پاکستان کو روسی تیل اور ایل این جی کی حکومت سے حکومت کی بنیاد پر درآمد کرنے کے لیے، دونوں ممالک کی جانب سےپہلے ایک بین الحکومتی معاہدے (آئی جی اے) پر بات چیت ہوگی۔ جیسا کہ پی ایس جی پی کے معاملے میں حتمی شکل دی گئی تھی اور اس پر دستخط کیے گئے تھے۔ پی ایس جی پی  کو پہلے نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن پروجیکٹ کہا جاتا تھا۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کے 24 فروری 2022 کو ماسکو کے دورے کے دوران پی ایس جی پی کے لیے شیئر ہولڈنگ اور سہولت کاری کے معاہدے کے مسودے پر بات چیت کا آغاز کیا گیا اور دونوں فریقین نے پی ایس جی پی معاہدے پر دستخط کرنے پر اتفاق کیا۔ تاہم دونوں اطراف کے ماہرین کے شیئر ہولڈنگ معاہدے کی کچھ شقوں پر اختلاف کی وجہ سے ایسا نہیں ہوسکا۔

G7 ممالک نے تیل کی نقل و حمل کے لیے روسی بحری جہازوں پر پابندی کے ساتھ روسی خام تیل پر 60 ڈالر فی بیرل کی قیمت کی حد عائد کر دی ہے۔

G7 نے 5 دسمبر 2022 سے روسی خام تیل پر 60 ڈالر فی بیرل قیمت کی حد متعارف کرائی جو کہ سمندر کے راستے روسی خام تیل کی درآمد پر یورپی یونین کی پابندی کے اوپر ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں فریق تجارتی معاہدے پر مزید مذاکرات کے لیے دونوں ممالک کی کمپنیوں کے ناموں کا اعلان بھی کر سکتے ہیں۔

آئی جی سی کا ایجنڈا زراعت، توانائی، کسٹم، صنعت، تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی، انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز، مواصلات، سڑکیں اور پوسٹل سروس، ریلوے اور فنانس سمیت تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو ظاہر کرتا ہے۔
مزیدخبریں