تحریر(شہاب اکرم)
مارکس کے برخلاف، میکس ویبر کے مطابق سماج میں طاقت تین بنیادی شکلوں میں ظاہر ہوتی ہے۔معاش، رتبہ، اور سیاست، ویبر کا کہنا ہے کہ سماج کی ساخت تین اہم عوامل پر مبنی ہے،طبقہ (class) رتبہ status سیاست سے حاصل شدہ طاقت (political power)۔
مارکس نے سماج کی تفہیم کو صرف معاشی عوامل اور ذرائع معاش تک محدود رکھا، لیکن ویبر نے اس نقطہ نظر پر تنقید کرتے ہوئے وضاحت کی کہ سماجی درجہ بندی صرف معاشی بنیادوں پر نہیں بلکہ رتبے اور سیاسی طاقت کے ذریعے بھی ہوتی ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ طاقت کا واحد منبع معیشت نہیں ہے،بلکہ تاریخی طور پر وراثت میں ملا رتبہ اور سماجی حیثیت بھی طاقت کی ایک شکل ہو سکتی ہے۔
جدید دنیا کی ابتدا اس وقت ہوئی جب مغرب نے جاگیردارانہ نظام کے خلاف بغاوت کی، قرون وسطیٰ کے اندھیروں کو عقل کی روشنی سے شکست دی، اور کلیسا پر عقلی سوچ کو ترجیح دی۔ سترھویں اور اٹھارویں صدی میں خرد افروزی (Enlightenment) کا دور آیا، جس میں کانٹ جیسے فلسفیوں نے انسان کو سماجی اور فکری طاقت کا مرکز قرار دیا۔ قرون وسطیٰ تک انسانی عقل کو پادری اور دیگر سماجی طاقتوں نے کمتر سمجھا، لیکن خرد افروزی کے بعد انسان نے تمام رکاوٹوں کا سامنا کرتے ہوئے اپنی آزادی حاصل کی اور سماج میں اپنی شناخت قائم کرنے کی کوشش کی۔
اگر آپ کے پاس سرمایہ ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کے پاس مطلق طاقت ہے۔ اگر آپ کسی ایسے خاندان میں پیدا ہوئے ہیں جسے سماج اعلیٰ سمجھتا ہے، تو آپ سرمایہ دار سے بھی زیادہ طاقتور ہو سکتے ہیں۔ اسی طرح، اگر آپ کسی سیاسی تنظیم سے وابستہ ہیں، تو آپ طاقتور شمار ہوں گے۔ ہمارے سماج میں اکثر کہا جاتا ہے کہ ذات، خاندان، رتبہ دولت اور سرمایہ پر غالب ہیں، لیکن اس تسلط کا مطلب یہ نہیں کہ خاندانی فرد کے پاس مطلق طاقت ہے۔
جدید دنیا میں جیسے امریکہ میں اوبامہ اور ابراہیم لنکن یا افریقہ میں تھومس سنکارا جیسے افراد معاشی مشکلات سے نکل کر طاقت کے مراکز بنے، تو سیاسی تنظیم اور سیاست نے طاقت کے حصول میں اہم کردار ادا کیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انسان اپنی سماجی شناخت اور طاقت سیاست اور رتبے کے ذریعے بھی بنا سکتا ہے۔ اگر آپ کے پاس زیادہ سرمایہ نہیں اور آپ کسی اعلیٰ خاندان سے تعلق رکھتے ہیں تو سماج میں آپ طاقتور حلقوں میں شمار ہوتے ہیں۔
ویبر کے خیالات انسانی فکر میں ایک مثبت اضافہ ہیں، مارکس کے برعکس ویبر نے جدید سماج میں طبقہ، رتبہ اور سیاسی جماعتوں کے ذریعے پیدا ہونیوالے طاقتور افراد کو سمجھنے کا نیا زاویہ دیا ہے۔