حکومتی فیصلہ کے بغیر شادی ہالز انتظامیہ کے صارفین کو گمراہ کن میسجز:پنجاب حکومت نے اجازت دے دی، آپ بکنگ کرائیں

حکومتی فیصلہ کے بغیر شادی ہالز انتظامیہ کے صارفین کو گمراہ کن میسجز:پنجاب حکومت نے اجازت دے دی، آپ بکنگ کرائیں
کرونا کی عالمی وبا پاکستان میں اب تک پانچ ہزار پانچ سو کے قریب جانیں نگل چکی ہے جب کہ ملک میں اڑھائی لاکھ کے قریب مریض ہوچکے ہیں۔

تاہم اس سب کے دوران بینکویٹ ہالز میں شادی اور پارٹیز کی تقریبات منسوخ تھیں اور شادی ہال بھی بند رہے ہیں۔ جس پر شادی ہال ایسوسی ایشن نے احتجاجی کال دی اور اس پر احتجاج کیا۔ 14 جولائی کو احتجاجی شادی ہال مالکان سے ملاقات میں وزیر صںعت و تجارت پنجاب میاں اسلم اقبال نے شادی ہال مالکان کو شادی ہال ستمبر میں کھولنے کا عندیہ دیا تھا۔ لیکن انہوں نے کہا تھا کہ اس بارے میں فیصلہ این سی او سی میں کیا جائے گا۔ وہیں سے حتمی اعلان ہوگا۔

جس کے بعد اب شادی ہالوں کی  انتظامیہ کی جانب سے صارفین کو گمراہ کن میسجز کیئے جا رہے ہیں جس میں کہا جا رہا ہے کہ پنجاب حکومت نے انہیں (آفیشلی)  باقاعدہ طور پر 1 ستمبر سے میرج ہال کی بکنگ کی اجازت دے دی ہے۔ اس لئے آپ بکنگ کروانا شروع کر دیں۔ ہمارے بکنگ آفسز کھلے ہوئے ہیں۔ 

یاد رہے کہ پنجاب حکومت کے وزیر اسلم اقبال نے کہا ہے کہ شادی ہال کھولنےکا فیصلہ این سی او سی میں کیا جائے گا جس کے لئے وبا کی صورتحالکا ستمبر سے پہلے بھرپور جائزہ لیا جائے گا۔ جس کے بعد ہی اس پر فیصلہ ہوگا۔

اس کے بعد اب یہ واضح ہے کہ شادی ہالوں کی انتظامیہ صارفین سے غلط بیانی سے کام لے رہی ہے۔  نیا دور سے بات کرتے ہوئے  لاہور کے کئی صارفین نے بتایا کہ انہیں یہ میسجز مختلف شادی ہالز سے موصول ہوئے ہیں اور کالز بھی کی جا رہی ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل جب ملک میں لاک ڈاؤن نافذ ہوا تو اس وقت جن خاندانوں نے شادی ہالز میں بکنگ کرا رکھی تھی ان میں سے ہزاروں کو انکی رقم مکمل طور پر واپس نہیں کی گئی اور اس حوالے سے کئی کیسز سامنے آئے ہیں۔