عمران خان کی آمد پر انہیں کشمیر فروش کا تاج پہنایا جائے، مریم نواز

02:04 PM, 17 Jul, 2021

نیا دور
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ عمران خان کی آزاد کشمیر آمد پر عوام انہیں کشمیر فروش کا تاج پہنائے۔

آزاد کشمیر کے علاقے اسلام گڑھ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میاں نواز شریف کی آوازیں پورے کشمیر میں گونج رہی ہیں، مسلم لیگ (ن) کے مخالف بھی مان رہے ہیں کہ یہ واحد پارٹی ہے جس نے باقی تمام جماعتوں کی دوڑیں لگوادی ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’نواز شریف یہ الیکشن جیت چکا ہے، یاد رکھو ووٹ چوروں اگر تم نے شیر کا جیتا ہوا الیکشن چوری کیا تو کشمیری تمہیں چھوڑیں گے نہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ 2018 نہیں ہے جس میں تم آر ٹی ایس کا بٹن دبا کر الیکشن چوری کرلیا تھا اور مسلم لیگ (ن) نے چپ کرکے یہ فیصلہ مان لیا تھا‘۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’اب یہ وہ مسلم لیگ (ن) بھی نہیں، اس بار ووٹ چوروں کا واستہ آزاد کشمیر کے شیروں سے ہے‘۔ لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ’جہاں تحریک انصاف کا استقبال جوتوں، انڈوں اور ٹماٹروں سے ہوتا ہے ایسے ماحول میں آج عمران خان کشمیر تشریف لارہے ہیں‘۔

مریم نواز نے جسلے سے خطاب میں کہا کہ ’عمران خان نے اپنی انتخابی مہم کا آغاز باغ سے اس لیے کیا کیونکہ انہوں نے وہاں ایک اے ٹی ایم ڈھونڈ لیا ہے، جیسے شہد پر مکھیاں جاتی ہیں ویسے ہی جس کی جیب میں پیسا ہو عمران خان وہاں جاتے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’عوام سے گزارش ہے کہ عمران خان کا استقبال انڈوں ٹماٹروں سے نہیں کرنا بلکہ ایک پھولوں کا ہار پہنانا جس پر لکھا ہو ویلکم ٹو آزاد کشمیر آٹا چوری میں نمبر ون، دوسرا ہار پہنانا جس پر لکھا ہو چینی چوری میں نمبر ون، تیسرے پر گیس، بجلی چوری میں نمبر ون، پانچویں پر لکھا ہو مہنگائی میں نمبر ون‘۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’اس کے بعد انہیں عزت سے ایک میڈل پہنانا جس میں لکھا ہو ووٹ چوری میں نمبر ون، پھر عزت سے انہیں تاج پہنانا جس پر لکھا ہو کشمیر فروش‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’مقبوضہ کشمیر میں سنا تھا کہ بھارتی ظالم فوج وہاں کے نہتے عوام پر گولیاں چلاتے ہیں، پاکستان میں پہلی مرتبہ عوام نے دیکھا کہ امور کشمیر کے وزیر نے نہتے کشمیریوں پر سامنے کھڑے ہوکر گولیاں چلائیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’الیکشن کمیشن نے اس پر اپنا فیصلہ سنا دیا کہ وہ اب کشمیر میں داخل نہیں ہوسکتا، یہ کس قسم کے گھٹیا لوگ ہیں کہ الیکشن کمیشن کو فیصلہ دینا پڑا کہ امور کشمیر کا وزیر ہی کشمیر میں داخل نہیں ہوسکتا‘۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ نواز شریف صاحب جب وزیر اعظم تھے تو پاک چین اقتصادی راہداری میں انہوں نے ایک منصوبہ رکھوایا تھا جو میرپور سے مظفر آباد موٹر وے کا تھا، یہاں کے لوگوں کو مظفر آباد جانے کے لیے پہلے اسلام آباد جانا پڑتا ہے تاہم نواز شریف چاہتے تھے کہ یہاں کے لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’دیکھ لو نواز شریف اور عمران خان کا فرق، شرم کا مقام ہے کہ پہلے چینی سرمایہ کاری کے لیے یہاں آتے تھے اب یہاں تحقیقات کے لیے آرہے ہیں‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’جب تم آصف سلیم باجوہ کو این آر او دو گے اور 30 سے 40 لاکھ روپے کی تنخواہ پر اسے سی پیک کا انچارج بناؤگے اور اپنی توجہ ساری نواز شریف دشمنی پر رکھو گے تو پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات نہیں ہوں گے تو کیا ہوگا‘۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ’سی پیک میں آج ترقی نہیں ہورہی وہاں ہلاکتیں ہورہی ہیں‘۔ ’مان لو کہ نواز شریف تمہارا سب سے بڑا استاد ہے، تم 3 سال سے اقتدار میں بیٹھے ہو لیکن نواز شریف کے خوف کی وجہ سے تمہاری دوڑیں لگی ہوئی ہیں، ایک دن بھی تمہیں نہ چین کا ملا نہ عزت کا ملا‘۔

انہوں نے کہاکہ ’نواز شریف تمہیں ایسا سبق سکھارہا ہے کہ دل میں تو مانتے ہوگے کہ نواز شریف نام ہی کافی ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’میں ووٹ چوروں کو تنبیہ کرتی ہوں کہ اگر تم نے مسلم لیگ (ن) کو روکنے کی کوشش کی اور نتائج تبدیل کرنے کی کوشش کی تو تمہارے ساتھ بہت برا ہونے والا ہے‘۔
مزیدخبریں