پولیس حکام کے مطابق واقعہ اسلام آباد کے علاقے جی نائن/ فور میں پیش آیا جہاں نامعلوم افراد نے بلال خان کو فون کر کے بلایا اور تیز دھار آلے کے کئی وار کر کے قتل کر دیا۔ واقعےمیں ایک شخص زخمی بھی ہوا جسے اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔
بلال خان کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع چلاس سے ہے اور وہ تعلیم کے سلسلے میں اسلام آباد میں رہتے تھے جبکہ ان کے والدین ایبٹ آباد میں مقیم ہیں۔
خاندانی ذرائع کے مطابق بلال خان ایک روز قبل ہی عید کی چھٹیاں گزار کر ایبٹ آباد سے واپس اسلام آباد کے علاقے بہارہ کہو میں اپنے رشتہ داروں کے پاس پہنچے۔
بلال خان کے زخمی ساتھی احتشام الحق کے ابتدائی بیان کے مطابق جب وہ جی نائن فور میں بتائے گئے مقام کی طرف جا رہے تھے تو گلی کے نکڑ پر جھاڑیوں میں گھات لگائے چار سے پانچ افراد نے ان پر حملہ کر دیا، جس میں بلال وہیں ہلاک ہوگئے۔
ایس ایس پی اسلام آباد ملک نعیم اقبال کے مطابق قتل میں تیز دھار آلے کا استعمال ہوا ہے۔ ان کے بقول، ’بظاہر یہ ذاتی رنجش کا معاملہ ہے۔ تاہم اس کے محرکات میں بلال خان کی سوشل میڈیا پر سرگرمیوں سمیت مختلف عوامل شامل ہو سکتے ہیں۔ پولیس ہر پہلو سے تفتیش کر رہی ہے اور جلد کسی نتیجے پر پہنچنے کا امکان ہے۔‘
خاندانی ذرائع کے مطابق بلال خان کے والد نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ ان کی کسی سے ذاتی دشمنی تھی یا انہیں اپنے بیٹے کے قتل کے حوالے سے کسی پر شبہ ہے۔