ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ایڈووکیٹ سدھیر کمار اوجھا نے بولی وڈ کی 8 شخصیات بشمول کرن جوہر، سنجے لیلا بھنسالی، سلمان خان اور ایکتابور کے خلاف مقدمہ مظفر پور کی ایک عدالت میں دائر کیا ہے۔ یہ مقدمہ مختلف دفعات 306، 109، 504 اور 506 کے تحت دائر کرتے ہوئے بولی وڈ شخصیات پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے سشانت سنگھ کو ایک سازش کے تحت خودکشی پر مجبور کیا، جسے درخواست گزار نے قتل قرار دیا ہے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ اس درخواست میں، میں نے الزام عائد کیا ہے کہ سشانت سنگھ راجپوت کو 7 فلموں سے نکالا گیا اور کچھ فلموں کو ریلیز نہیں کیا گیا، ایسی صورتحال پیدا کی گئی، جس نے سشانت سنگھ کو انتہائی قدم لینے پر مجبور کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ بولی وڈ کی 8 شخصیات کے خلاف آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت سشانت سنگھ کی خودکشی کے معاملے میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔
اس سے قبل مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیش مکھ نے کہا تھا کہ سشانت سنگھ کی موت کے حوالے سے ممبئی پولیس کی جانب سے 'پیشہ وارانہ رقابت' کے زاویے پر بھی تفتیش کی جائے گی انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ اگرچہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ خودکشی کا معاملہ ہے مگر ایسی میڈیا رپورٹس ہیں کہ اداکار مبینہ طور پر پیشہ وارانہ رقابت کے نتیجے میں شدید ڈپریشن کا شکار ہوئے تھے۔
سُشانت سنگھ راجپوت نے 2013 میں فلمی کیریئر کا آغاز کیا تھا، انہوں نے اب تک محض ایک درجن فلموں میں ہی کام کیا تھا۔ سُشانت کی پہلی فلم کائی پو چے تھی، تاہم انہیں سب سے زیادہ شہرت عامر خان کی 2014 میں ریلیز ہونے والی فلم پی کے سے ملی، جس کے بعد انہوں نے 2016 میں ریلیز ہونے والی فلم ایم ایس دھونی میں شاندار اداکاری کرکے مداحوں کے دل جیت لیے۔
سشانت سنگھ راجپوت کی فلموں میں کائی پو چے، شدھ دیسی رومانس، پی کے، ڈیٹیکٹو بایو مکیش بخشی، ایم ایس دھونی: دی یونائیٹڈ اسٹوری، رابطہ، ویلکم ٹو نیویارک، کیدرناتھ، سون چڑیا، چھچھورے اور ڈرائیو شامل ہیں۔
خیال رہے کہ 14 جون کو اداکار کی لاش ممبئی میں ان کے گھر میں پھندے سے لٹکی ملی تھی۔ واقعے کی اطلاع پر پولیس نے اداکار کی رہائش گاہ پر پہنچ کر ان کے کمرے کے دروازے کو توڑ ا اور ان کی لاش کو پھندے سے اتارا۔