اس کے ہدایت کار حسیب حسن ہیں۔ سوشل میڈیا پر صارفین کی تنقید اور کچھ اعتراضات کے بعد ' دھوپ کی دیوار' کی لکھاری عمیرہ احمد نے ایک طویل وضاحتی بیان میں تمام اعتراضات کو دور کرنے کی کوشش کی ہے۔ اور اس جواب میں انہوں نے یہ انکشاف کیا ہے کہ دراصل بھارت سے دوستی پر مبنی یہ کہانی آئی ایس پی آر کے مکمل تعاون سے لکھی گئی ہے۔
عمیرہ احمد نے اپنے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ویب سیریز ' دھوپ کی دیوار' سے متعلق بیان جاری کیا اور اپنی پوسٹس کے کیپشن میں لکھا کہ ٹریلر ریلیز کیے جانے کے بعد سے ' دھوپ کی دیوار' کے بارے میں عام طور پر اور بالخصوص عمیرہ احمد کے بارے میں بہت کچھ کہا گیا ہے۔
عمیرہ احمد کا جواب
پوسٹ میں کہا گیا کہ کچھ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے یہ سوال کیا جارہا ہے کہ عمیرہ احمد نے بھارتی چینل کے لیے ' دھوپ کی دیوار' کیوں لکھا؟ اس کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کسی بھارتی چینل کے لیے نہیں لکھا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ' دھوپ کی دیوار'، 'الف'، 'ایک جھوٹی لو اسٹوری' ایک ساتھ 2018 میں گروپ ایم کے ساتھ سائن کیے تھے جو ایک پاکستانی کانٹینٹ ڈسٹریبیوشن کمپنی ہے اور اسی کمپنی کے ساتھ انہوں نے پاک بحریہ کے لیے بنائی جانے والی ٹیلی فلم 'لعل' بھی سائن کی تھی۔ عمیرہ احمد نے بتایا کہ گروپ ایم نے 2 پراجیکٹس 'الف' اور 'لعل' نجی ٹی وی چینل جیو جبکہ دیگر 2 پراجیکٹس 'ایک جھوٹی لو اسٹوری' اور ' دھوپ کی دیوار' کو زی فائیو، نیٹ فلیکس سمیت بین الاقوامی پلیٹ فارمز کو بیچنے کی کوشش کی اور زی فائیو کی دلچسپی کی وجہ سے انہیں بیچ دیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ مصنف کی تحریر کہاں نشر ہوگی اس کا فیصلہ پروڈیوسر یا چینل کرتا ہے۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ' دھوپ کی دیوار' کی کہانی اس وقت لکھی گئی جب پاکستان اور بھارت کے تعلقات اتنے خراب نہیں تھے اور نہ ہی کشمیر میں جو آئینی طور پر حالیہ تبدیلیاں کی گئی ہیں، وہ ہوئی تھیں۔
آئی ایس پی آر نے سپورٹ کیا اعتراض نہیں
دھوپ کی دیوار' کو پاکستانی قوم، ملک، مذہب کے خلاف اور اسے لکھنے کو غداری قرار دینے سے متعلق وضاحتی بیان میں عمیرہ احمد نے بتایا کہ جب انہوں نے اس موضوع پر کام کرنا شروع کیا تو جنوری 2019 میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کو اس کی پوری کہانی بھیجی تھی اور اس وقت کی آئی ایس پی آر کی ٹیم کو کہانی کی جانچ کرنے کا کہا تھا۔
عمیرہ احمد نے بتایا کہ آئی ایس پی آر نے نہ صرف موضوع کو ٹھیک کہا تھا بلکہ اسکے حکام کی جانب سے ان سے راولپنڈی میں ایک ملاقات کی گئی تھی۔ڈراما نگار کے مطابق آئی ایس پی آر نے ان سے کہا تھا کہ 'ہمارا پاکستان اور بھارت کے تعلقات کے حوالے سے یہی مؤقف ہے کہ دونوں ممالک آپس میں بات چیت کریں اور لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کے نتیجے میں فوجیوں کے ساتھ ساتھ شہری آبادی کے نشانہ بننے کی صورتحال ختم ہوجائے۔عمیرہ احمد کا کہنا تھا اگر موضوع غیر مناسب ہوتا تو ا آئی ایس پی آر کی جانب سے س پر لکھنے سے منع کردیا جاتا جبکہ کہانی کے لیے آئی ایس پی آر نے بہت زیادہ سپورٹ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آئی ایس پی آر کو دھوپ کی دیوار کے موضوع یا مواد پر اعتراض ہوتا تو وہ خواتین کیڈٹس کے حوالے سے سیریل پر کام کے لیے ان کا انتخاب نہ کرتے۔
پیسے کے لیے ملک سے غداری اور بھارت کی جانب سے ' دھوپ کی دیوار' کی کہانی لکھوانے کے الزامات سے متعلق عمیرہ احمد نے دھوپ کی دیوار بھارت نے نہیں لکھوایا بلکہ انہوں نے ایک بنی ہوئی چیز خریدی ہے۔