پی ایس ایکس کی ویب سائٹ کے مطابق آج دوپہر 12 بجے انڈیکس 520 پوائنٹس یا 1.25 فیصد اضافے کے ساتھ 42 ہزار 251 پوائنٹس پر پہنچ گیا جبکہ گزشتہ روز کاروبار 41 ہزار 730 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
ایف اے ٹی ایف اجلاس کے نتائج آج متوقع ہیں، پاکستان کے حوالے سے مثبت نتائج کی توقعات آج کے ایس ای 100 انڈیکس کو بلندی کی جانب لے جا رہی ہیں، اس کے ساتھ ہی پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کے قریب تر ہے۔
ڈائریکٹر عارف حبیب کارپوریشن احسن محنتی نے بتایا ’ ایف اے ٹی ایف اجلاس میں 27 نکاتی ایکشن پلان کی تعمیل پر پاکستان کے گرے لسٹنگ سے نکلنے کی متوقع اطلاعات کے پیش نظر پہلے سیشن میں اسٹاک ایکسچینج میں تیزی رہی‘۔
انٹر مارکیٹ سیکیورٹیز میں ایکوئٹیز کے سربراہ رضا جعفری نے بھی تازہ پیش رفت کو آج ایف اے ٹی ایف کے 4 روزہ اجلاس کے اختتام پر ’مثبت نتائج کی توقعات‘ سے منسوب کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’ ایف اے ٹی ایف کے پلینری اجلاس کے نتائج کی آمد آج متوقع ہے، مثبت نتائج کی توقعات کے پیش نظر آج کے ایس ای 100 کو بلند کر رہی ہیں‘۔
ابا علی حبیب سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ریسرچ سلمان نقوی نے بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج زیادہ تر خریداری مالیاتی اداروں نے کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکالے جانے کی اطلاعات کے بعد بڑے سرمایہ کاروں نے بلیو چپ شیئرز خریدے ہیں، اگر آج ملک کو اس فہرست سے نکال دیا جاتا ہے تو توقع ہے کہ اگلے سیشن میں انڈیکس 43 ہزار کا ہندسہ عبور کر جائے گا۔
پاکستان 2018 سے انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کے نظام میں خامیوں کی وجہ سے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل ہے۔
مارچ میں پیرس میں منعقد ہونے والے گزشتہ اجلاس میں ایف اے ٹی ایف نے کہا تھا کہ ’پاکستان نے اپنے 2018 کے 27 نکاتی ایکشن پلان میں سے 26 کی تکمیل کرلی ہے‘۔
ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ’جلد سے جلد باقی رہ جانے والے ایک نکتے پر بھی عملدرآمد کو یقینی بنائے جس کے اہداف میں دہشت گردی کی مالی معاونت کی تحقیقات اور اقوام متحدہ کے نامزد دہشت گرد گروپوں کے سینئر رہنماؤں اور کمانڈر شامل ہیں۔
آج ایف اے ٹی ایف کے 4 روزہ اجلاس کی تکمیل کے ساتھ ہی ایسی اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ پاکستان کو بالآخر ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ مسے نکال لیا جائے گا۔