پیپلز پارٹی کے جنرل سیکرٹری فرحت اللہ بابر، سابق چیئرمین سینیٹ نیئر بخاری اور پارٹی کے میڈیا کوارڈینیٹر نذیر ڈھوکی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نیب مذکورہ فوجی افسر کے خلاف ایک عرصہ سے تحقیقات کر رہی تھی جنہوں نے مبینہ طور پر نیب کی جانب سے ڈالے جانے والے مستقل دبائو کے باعث خودکشی کی۔
فرحت اللہ بابر نے بریگیڈیئر ریٹائرڈ اسد منیر کی جانب سے خودکشی سے قبل لکھے گئے خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، نیب نے نہ صرف ان کی تذلیل کی بلکہ انہیں اس حد تک ذہنی اذیت کا نشانہ بھی بنایا کہ وہ خود اپنے ہاتھوں اپنی زندگی ختم کرنے پر مجبور ہو گئے۔
یاد رہے، کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق افسر بریگیڈیئر ریٹائرڈ اسد منیر اسلام آباد کے علاقے ڈپلومیٹک انکلیو کے ایک نجی فلیٹ میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔
انہوں نے خودکشی سے قبل مبینہ طور پر ایک خط بھی لکھا جس میں انہوں نے کہا، وہ تذلیل اور ہتھکڑی باندھ کر میڈیا کے سامنے پیش ہونے کی ذلت سے بچنے کے لیے خودکشی کر رہے ہیں۔
https://youtu.be/AXUF3P1RzPo
اسد منیر نے اس سے قبل چیف جسٹس آف پاکستان کو ایک درخواست ارسال کی تھی جس میں انہوں نے لکھا تھا، اس نظام میں بہتری لائی جائے جس میں نااہل لوگ شریف شہریوں کی توہین کرتے ہوں۔
انہوں نے یہ بھی لکھا تھا، اپریل 2017ء سے نیب نے ان کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے جنرل سیکرٹری نے کہا، نیب ایک سیاسی ادارہ بن چکا ہے جسے حکومت سیاسی فوائد حاصل کرنے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسد منیر کی خودکشی، نیب ایک بار پھر تنقید کی زد پر
فرحت اللہ بابر نے کہا، کوئی بھی ادارہ یا فرد قانون سے بڑھ کر نہیں، انہوں نے الزام عائد کیا کہ نیب بے لگام ہو چکی ہے۔
سابق چیئرمین سینیٹ نیئر بخاری نے بریگیڈیئر ریٹائرڈ اسد منیر کی موت کی تحقیقات کے لیے پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے اراکین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا اور کہا، اسد منیر کی خودکشی کی تفتیش کے دوران چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال سمیت دیگر حکام کو بھی طلب کیا جائے۔