بھارتی میڈیا کے مطابق، وہ ان دنوں اپنے صاحب زادے کے گھر میں مقیم تھے جہاں ان کا علاج جاری تھا۔
منوہر پاریکر کی طبیعت گزشتہ ایک برس سے بگڑ رہی تھی۔ اس دوران ان کا علاج بھی جاری رہا۔ انہوں نے آخری بار رواں برس جنوری میں ریاستی بجٹ پیش کیا، ان کے ناک میں ٹیوب لگی تھی اور وہ نہایت نحیف و کمزور ہو چکے تھے۔
https://youtu.be/ZEOrKNYR19U
انہوں نے اس وقت اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ آخری وقت تک گوا کے عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے اپنا یہ وعدہ پورا کر دکھایا اور وہ تادم مرگ گوا کے وزیراعلیٰ رہے۔
منوہر پاریکر بی جے پی کے سینئر رہنماء تھے۔ وہ مارچ 2017ء میں تیسری بار ریاست گوا کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے۔
منوہر پاریکر 2014ء سے 2017ء تک انڈیا کے وزیر دفاع بھی رہے۔ ان کا شمار وزیراعظم نریندر مودی کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا۔ منوہر پاریکر وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے 2013ء میں پارلیمانی انتخابات سے قبل ہی نریندر مودی کا نام وزیراعظم کے لیے تجویز کر دیا تھا۔
بھارتی حکومت نے منوہر پاریکر کی سیاسی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آج ایک روز کے قومی سوگ اور پرچم سرنگوں کرنے کا اعلان کیا ہے۔ منوہر پاریکر کی آخری رسومات کا آغاز سہ پہر چار بجے ہو گا۔