لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے فواد چوہدری کی جانب سے زمان پارک میں آپریشن کو روکنے سمیت دیگر درخواستوں پر سماعت شروع کر دی۔ آئی جی پنجاب اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب بھی عدالت میں موجود ہیں۔
عمران خان کے وکیل چوہدری اشتیاق نے کہا کہ ہم نے ٹی او آر طے کر لیے ہیں۔ تحریک انصاف اور پنجاب حکومت کے درمیان ہونے والے معاہدے کے ٹی او آرز عدالت میں پڑھ کر سنائے گئے۔ معاہدے کے مطابق تحریک انصاف کا مینارپاکستان پر جلسہ اب پیر کے روز ہو گا۔جلسے کی اجازت کیلئے انتظامیہ سے رابطہ کیا جائے گا ۔عمران خان کی سیکیورٹی کیلئے گائیڈ لائن پر عمل کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی لیڈر شپ کی جانب سے شبلی فراز اور علی خان کو فوکل پرسن مقرر کیا گیاہے۔ پی ٹی آئی 14 اور 15 مارچ کو درج ہونے والے مقدمات میں تفتیش کیلئے پولیس کے ساتھ تعاون کرے گی۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے پنجاب پولیس اور پی ٹی آئی کے درمیان طے پانے والے ٹی او آرز پر اعتراض اٹھاتے ہوئے ہدایت کی کہ انہیں دوبارہ لکھ کر لائیں۔ ڈرافٹنگ درست نہیں ہے۔ ٹی او آرز میں الفاظ کا انتخاب بہتر کر کے اسے دوبارہ ڈرافٹ کریں۔
عدالت نے عمران خان کو حفاظتی ضمانتوں کے کیس میں پیش ہونے کا حکم دیا اور آئی جی پنجاب کو عمران خان کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو لاہور ہائیکورٹ پہنچنے تک سہولت دیں۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواستوں پر اعتراض کردیا۔ جس پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ عمران خان کو عدالت میں تو آنے سے نہیں روکا جاسکتا۔
لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی چیئرمین کو ساڑھے 4 بجے تک عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔
واضح رہے کہ آج پی ٹی آئی چئرمین عمران خان کی جانب سے بھی عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ سامنے آیا تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے 9 کیسز میں حفاظتی ضمانت کی درخواستیں دائر کی گئی ہیں جن میں سے 5 اسلام آباد اور 4 لاہور کے کیسز میں عبوری ضمانتوں کی درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ اس سلسلے میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان 2 بجےکے بعدعدالت میں حفاظتی ضمانت کےلیے پیش ہوں گے۔