نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ولید اقبال نے اعتراف کیا کہ فوجی تنصیبات پر حملے میں پی ٹی آئی کے کارکنان ملوث تھے تاہم یہ ان کا انفرادی فعل تھا۔
سینیٹر ولید اقبال کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے نہ پارٹی نے ایسا کوئی اعلان کیا تھا اور نہ ایسی کوئی پالیسی تھی۔
انہوں نے جناح ہاؤس پر حملےکو شرمناک اور قابل مذمت قرار دیتے ہوئےکہا کہ ملوث افراد کے خلاف آرمی ایکٹ یا جو بھی قانون لگتا ہے اس کے تحت کارروائی ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ پیر کو شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق سپیشل کور کمانڈرز کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث افراد کے خلاف متعلقہ پاکستانی قوانین، آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے فوج کے جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں سپیشل کور کمانڈرز کانفرنس کی صدارت کی۔
اعلامیے کے مطابق کانفرنس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ شہدا کی تصاویر، یادگاروں کی بے حرمتی، تاریخی عمارتوں کو نذر آتش کرنے اور فوجی تنصیبات کی توڑ پھوڑ پر مشتمل ایک مربوط آتشزدگی کے منصوبے پر عمل درآمد کیا گیا تاکہ ادارے کو بدنام کیا جا سکے اور اسے ایک زبردست ردعمل کی طرف اکسایا جا سکے۔
ئی ایس آر نے اپنے بیان میں کہا کہ فورم نے فوجی تنصیبات اور سرکاری و نجی املاک کے خلاف سیاسی طور پر محرک اور اکسانے والے واقعات کی سخت ترین ممکنہ الفاظ میں مذمت کی۔ کمانڈروں نے ان افسوس ناک اور ناقابل قبول واقعات پر فوج کے رینک اور فائل کے دکھ اور جذبات کا بھی اظہار کیا۔