اپنے موقف پر کھڑا ہوں۔ اپنی عزت پرگردن کٹوا دوں گا۔ پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ میں نے کسی جج کا نام لے کر کوئی بات نہیں کی۔ بالکل کہا کہ جو میری پگڑی اچھالے گا اس کی پگڑیوں کا فٹ بال بنا دوں گا۔ رؤف حسن نے ججوں کو ٹاؤٹ کہا اس پر سو موٹو نہیں، گورنر سندھ، عطاء اللہ تارڑ، طلال چودھری اور مصطفٰی کمال کو نہیں بلایا۔ مجھے سنگل آؤٹ کیا جا رہا ہے۔سوال اٹھانے پر بھٹو کی طرح پھانسی دینا چاہتے ہیں تو حاضر ہوں۔ اگر آپ مجھ پر پراکسی کا ٹھپہ لگائیں گے تو میں آپ سے شواہد مانگوں گا اور آپ کو دینے پڑیں گے۔یہ کہنا تھا سینیٹر فیصل واؤڈا کا۔
سینیٹر فیصل واؤڈا نے جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ایک ایماندار چیف جسٹس کے سامنے جان کا موقع مل رہا ہے اور ارشد شریف قتل کیس میں بڑی فائلوں سمیت دیگر ہیر پھیر کی معلومات کو ان کے پیش کروں گا جس کو دیکھ کر وہ بھی خوش ہوں گے ایک پاکستانی اتنا آگے بڑھا ہے۔ کوئی مجھے میرے نام کے ساتھ دکھائے کہ فیصل واؤڈا کسی کی پراکسی ہے۔ کوئی جج اگر مجھ پر پراکسی کا کھلم کھلا الزام لگائے گا تو اس کو ثابت کرنا پڑے گا کیونکہ میں اپنی ساکھ اور عزت پر گردن تو کٹوا دوں گا لیکن پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر تحریک انصاف کے رؤف حسن سمیت دیگر نامور شخصیات چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس عامر فاروق کو ٹاؤٹ(مخبر) کہہ رہے ہیں تو ان پر سوموٹو نہیں ہے لیکن اگر فیصل واؤڈا نے جسٹس بابر ستار کی تقرری پر سوال اٹھایا ہے جس میں ان کی اہلیت پر کوئی سوال نہیں اٹھایا تو اس پر سوموٹو لے لیا گیا۔ میں نے پریس کانفرنس میں جو کہا اس پر ویسے ہی کھڑا ہوں۔ میں نے کہا کہ اگر کوئی میری پگڑی اچھالے گا تو ہم اس کی فٹبال بنا دیں گے۔ میں ایسا ہی آدمی ہوں۔ آپ مجھے عزت دیں گے تو میں ڈبل عزت دوں گا۔ آپ مجھ سے بدمعاشی کریں گے تو میں ڈبل بدمعاشی کروں گا۔ میں منافق نہیں ہوں۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
انہوں نے کہا کہ میں نے عمومی طور پر ایک بات کی کہ میری پگڑی اچھالیں گے تو میں فٹبال بنادوں گا۔ میں نے کسی جج کا نام لے کر کوئی بات نہیں کی، جج حضرات نے کوئی پگڑی اچھالی ہے تو وہ اس کو ذاتیات پر لے سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر میں نے بابر ستار کی تقرری پر سوال کردیا کہ قانونی دستاویز کہاں ہے تو کیا میں نے کوئی گناہ کردیا۔ ایک سوال کرنے پر آپ مجھے بھٹو صاحب کی طرح پھانسی دینا چاہتے ہیں تو میں حاضر کروں گا۔ اگر آپ مجھ پر پراکسی کا ٹھپہ لگائیں گے تو میں آپ سے شواہد مانگوں گا اور آپ کو دینے پڑیں گے۔ اگر الزام لگائیں گے تو آپ کو ثبوت بھی دینے پڑیں گے۔ جو قانون آپ کے لیے ہو گا وہی میرے لیے بھی ہو گا۔ وہی قانون جج اور جرنیل کے لیے بھی ہوں گے۔
پروگرام میں بوٹ لانے اور اس پر معافی مانگنے کے لیے دباؤ کے حوالے سے سوال پر تحریک انصاف کے سابق رہنما نے کہا کہ مجھے اگر اپنی غلطی پر کسی کمزور یا چپڑاسی سے بھی معافی مانگنی پڑی تو میں سب کے سامنے معافی مانگوں گا۔ عمران خان اور ادارے کے تگڑے لوگوں نے مجھ پر معافی لانگنے کے لیے شدید دباؤ ڈالا تھا لیکن میں نے کہا تھا کہ میں معافی نہیں مانگوں گا اس لیے کیونکہ میں نے فوج پر اٹیک کیا ہی نہیں تھا۔ اگر انہیں اٹیک لگا ہے تو یہ ان کی غلطی ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ پر جنرل باجوہ، جنرل فیض اور عمران خان نے دباؤ ڈالا تھا تو انہوں نے کہا کہ جی سر دباؤ ڈالا تھا۔ اگر غلط نہیں ہوا تو سر کٹوا دوں گا اور غلط ہوا تو معافی مانگ لوں گا۔