پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما فیصل واوڈا کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور برطانیہ سے فنڈز میں خوردبرد سے متعلق تحقیقات کے لئے قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے طلب کر رکھا تھا۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیشی کے دوران نیب نے فیصل واوڈا سے سوالات کے تحریری جوابات مانگ لیے۔ نیب نے فیصل واڈا کو تحریری جواب جمع کرانے کے لیے کچھ روز کی مہلت دی جبکہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے فیصل واوڈا کا بیان بھی ریکارڈ کیا۔
پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے ساتھ میرا تعلق احترام کا تھا ہے اور رہے گا۔ عمران خان کے خلاف وعدہ معاف گواہ نہیں بننے آیا، نہ میں عمران خان کے خلاف تھا، نہ ہوں اور نہ ہی ان کے خلاف ہوں گا۔ ان کے گرد سازشی کیڑے پھر رہے ہیں۔ اگلے انتخابات تک ان’سازشی سانپ اور کیڑوں‘ کی سیاسی صفائی میں میرا بہت بڑا کردار ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان اپنے لوگوں پر بے جا بھروسا کرتے ہیں۔ آئی بی بھی اس وقت وہی رپورٹ کرتی تھی جو شہزاد اکبر کہتے تھے۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ لندن سے فنڈز آئے تھے، اس پر مجھے بلایا گیا۔ اس سارے معاملے پر کابینہ میں، میں نے اور شیریں مزاری نے سوال اٹھائے تھے۔ میرے خیال میں فواد نے بھی سوال کیا تھا۔ اس معاملے پر بیرسٹر شہزاد اکبر نے بریفنگ دی تھی۔ ایک ملک کے سر پر رکھ کر یہ سائن کروایا گیا۔ مجھے پوچھیں اعظم خان پیسے کے لین دین میں شامل ہے کہ نہیں۔ یہ غلط کام بلاوجہ کابینہ سے کروایا گیا تھا -پاکستان کے خزانے کو 190 ملین پاؤنڈز کا نقصان ہوا ۔کابینہ میں میرا اور شہزاد اکبر کا جھگڑا ہوا تھا ۔ میں نے عمران خان کو شہزاد اکبر کے بارے میں کہا تھا یہ باہر چلا جائے گا اور ایسا ہی ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک اور آئینی عہدہ ہے جو سازش کے تحت استعمال ہو رہا ہے اور شاید عمران خان کو اس کا علم نہیں ہے کیونکہ وہ بہت بھروسہ کرتے ہیں، لہٰذا میں نے وہاں بھی ٹارگٹ طے کرلیا اور اب ’لاک کرنا اور فائر کرنا‘ باقی ہے۔
سابق پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جب صحافی ارشد شریف کا قتل ہوا تو جھوٹی کہانی سامنے آئی کہ شناخت کی غلطی کی وجہ سے ارشد شریف کی ہلاکت ہوئی۔میں نے تب بھی کہا تھا کہ ارشد شریف کا قتل منصوبہ بندی کے تحت ہوا جو پاکستان میں کی گئی۔ میرا اس کے ساتھ 10 سال کا تعلق تھا اگر میں کچھ کہہ رہا ہوں تو کسی بنیاد پر ہی کہہ رہا ہوں نا۔ یہ باتیں تو بعد کی تحقیقات میں سامنے آئیں۔
لانگ مارچ میں ہونے والی فائرنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ میں نے بتایا تھاکہ مارچ میں خونریزی ہوگی لیکن کسی نے بات نہیں سنی تاہم سب نے دیکھا لیا جو مارچ میں ہوا۔جب آپ کی شہرت اتنی ہے کہ آپ دو تہائی اکثریت سے الیکشن جیت جائیں گے تو ایسے میں مارچ کی کیا ضرورت ہے؟ اس مارچ سے کس کو فائدہ پہنچے گا ؟ کون یہ مقاصد حاصل کروانا چاہ رہا ہے؟
فواد چودھری پر تنقید کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ فواد چودھری کو ایک جھوٹ کے پیچھے کئی جھوٹ بولنے کی ضرورت نہیں ہے۔ میرا سیاسی سفر تحریک انصاف کے ساتھ شروع ہوا تھا اور تحریک انصاف کے ساتھ ہی ختم ہو گا۔