چیف جسٹس نے عدالتی نظام میں جدت لانے کیلئے جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی تشکیل دیدی

اعلامیے میں بتایا گیا کہ نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) سمیت عدالتی نظام میں جدت پر نیشنل پلان مرتب کرے گی۔کمیٹی عدالتی نظام میں ڈیجیٹل جدت لاتے ہوئے انصاف کی بہتری اور کیسز کے طریقہ کار کے لئے موبائل ایپ بھی بنائے گی جب کہ عدالتی نظام اور تحقیق میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس متعارف کرائے گی۔

02:54 PM, 17 Nov, 2023

نیا دور

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے عدالتوں میں مقدمات کو کمپیوٹرائزڈ نظام سے منسلک کر کے، مقدمات کی سماعت کے نظام کو خود کار بنانے اور عدالتی ریکارڈ تک رسائی کے لیے موبائل ایپلیکیشن کی تیاری کے لیے نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی از سر نو تشکیل دے دی۔

سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی کے سربراہ جسٹس منصور علی شاہ ہوں گے۔ جسٹس محمد علی مظہر کے علاوہ علاوہ ہائیکورٹس اور وفاقی شرعی عدالت کے ایک ایک جج بھی کمیٹی کے رکن ہوں گے۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی آرٹیفیشل انٹیلیجنس ( اے آئی) سمیت عدالتی نظام میں جدت پر نیشنل پلان مرتب کرے گی۔کمیٹی عدالتی نظام میں ڈیجیٹل جدت لاتے ہوئے انصاف کی بہتری اور کیسز کے طریقہ کار کے لئے موبائل ایپ بھی بنائے گی جب کہ عدالتی نظام اور تحقیق میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس متعارف کرائے گی۔

سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ عدلیہ کو ٹیکنالوجی میں جدت اپنانی چاہیے۔ دنیا صنعتی انقلاب سے ٹیکنالوجی کی طرف بڑھ چکی ہے یہی وقت ہے کہ پاکستان کے عدالتی نظام کو بھی جدید ٹیکنالوجی اور تربیتی پروگرامز سے روشناس کرایا جائے۔

جسٹس محمد علی مظہر کا اس حوالے سے کہنا ہے شعبہ انصاف کی ڈیجیٹلائزیشن اس تبدیلی کا آغاز ہے جس کا قانونی نظام میں تصور کرتا ہوں۔ وقت کے ساتھ ڈیجیٹل صلاحیتوں کو بڑھانے اور انصاف تک رسائی مزید بہتر بنانے پر یقین رکھتا ہوں۔ ملک کیلئے ایک شفاف اور مؤثر قانونی عمل یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہوں۔

سپریم کورٹ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جسٹس منصور نے لاہور ہائیکورٹ کے اپنے دور میں ریسورس سینٹر اور مخصوص آٹومیشن پروجیکٹ شروع کیا۔ جسٹس منصور علی شاہ کے شروع کردہ نظام سے لاہور ہائیکورٹ میں کیس فلو مینجمنٹ سسٹم بنا جبکہ جسٹس محمد علی مظہرنے سندھ ہائیکورٹ کو آئی ٹی ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کیلئے اقدامات کیے۔

اعلامیے کے مطابق نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کی ایک ذیلی کمیٹی ہے۔ قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے چیئرمین چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائزعیسیٰ ہیں جس کا سیکرٹریٹ قانون و انصاف کمیشن میں ہے۔

مزیدخبریں