حال ہی میں اردن میں کرونا وائرس کے پیشِ نظر ایک قیدی کو رہا کیا گیا جس کی رہائی پر اس کے کزن کی جانب سے خوشی میں ہوائی فائرنگ کی گئی لیکن اس دوران گولی غلطی سے رہائی پانے والے شخص کو ہی جا لگی جس سے گھر میں خوشی کا سماں ماتم میں بدل گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 46 سالہ ساری سلیم نامی شخص جب رہا ہو کر گھر آیا تو اسے خوش آمدید کہنے کے لیے اس کے گھرکے پاس رشتے دار اور پڑوسی موجود تھے جب کہ اس خوشی کے موقع پر اس کے کزن کی جانب سے ہوائی فائرنگ کی گئی جو کہ غلطی سے رہا ہونے والے کے سر پر لگی۔
پولیس اور متوفی کے گھر والوں نے بتایا کہ ہوائی فائرنگ کرنے والا احمد سلامہ نامی شخص ہلاک ہونے والے قیدی کا دور کا کزن تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والا قیدی منشیات فروش اور بغیر لائسنس اسلحہ رکھنے کے جرم میں پچھلے 8 مہینوں سے جیل میں تھا جسے سزا مکمل ہونے سے دو ہفتے قبل ہی کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے رہا کیا گیا تھا۔
متوفی کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ ہوائی فائرنگ کرنے والا شخص اردن کی مسلح افواج کا ممبر ہے جب کہ اس سے قبل بھی اس نے ایک شادی کے موقع پر ہوائی فائرنگ کی تھی جس سے 6 لوگ زخمی ہوئے تھے۔
فائرنگ کرنے والے شخص کا کہنا تھا کہ اسے لگا کہ اس نے فائرنگ کر کے ساری گولیاں ختم کر دی ہیں لیکن میگزین میں پھنسی ہوئی آخری گولی سے ساری سلیم ہلاک ہوا۔