لاک ڈاؤن کے دوران صرف پٹرول پمپس، اشیا خورد و نوش کی دکانیں اور پھل اور سبزی کے بازار وغیرہ ہی کھلتے ہیں۔ شہر بھر میں جگہ جگہ پولیس، رینجرز اور فوج تعینات ہے تو موٹر سائیکل سواروں سمیت تمام گاڑی والوں سے اس بات کو یقینی بنوا رہے ہیں کہ ماسک لازماً استعمال کیا جائے۔
اس کے علاوہ باہر نکلنے والوں کے شناختی کارڈز کو بھی چیک کیا جاتا ہے تاکہ اس بات کی یقین دہانی کی جا سکے کہ متعلقہ شخص اسی علاقے کا ہے یا نہیں اور اگر نہیں ہے تو وہ باہر کس وجہ سے موجود ہے۔ ڈبل سواری والوں کو بھی اہلکاروں کی جانب سے پوچھ گچھ کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اکثر ڈبل سواری کرنے والوں میں سے ایک کو بائیک سے اتار دیا جاتا ہے۔ تاہم، یہ پابندی کچھ زیادہ سخت نہیں۔
حکومت کی جانب سے اقدامات تو اٹھائے جا رہے ہیں مگر عوام کو حکومت کے ساتھ جتنا تعاون کرنا چاہیے، اتنا نہیں کیا جا رہا۔