ذرائع کا کہنا ہے اس کے علاوہ شازیہ مری کو چیئرمین بینظر انکم سپورٹ پروگرام، خورشید شاہ کو وفاقی وزیر برائے آبی وسائل اور شیری رحمان کو وزارت موسمیاتی تبدیلی کا قلمدان دینے کا امکان ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے چار وزرا کابینہ میں شامل ہوں گے۔ مولانا اسعد محمود کو وزرات مواصلات سونپی جائے گی۔ مولانا عبدالواسع کو وزرات ہاؤسنگ، مفتی عبدالشکور کو وزارت مذہبی امور اور سینیٹر طلحہ محمود کو وزیر سیفران بنایا جائے گا۔ 36 رکنی کابینہ میں پیپلز پارٹی کے 11، ن لیگ کے 14 اور جے یو آئی کے 4 وزرا حلف اٹھائیں گے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ کابینہ کی 7 وزارتیں اتحادیوں کو دی جائیں گی۔ دوسری جانب بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل کا کہنا ہے کہ ابھی وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنیں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم آفس نے کابینہ کی حلف برداری کے لیے ایوان صدر سے رجوع کیا ہے۔ تاہم صدر مملکت عارف علوی نے وفاقی وزرا سے حلف لینے سے معذرت کر لی ہے۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی وفاقی وزرا سے حلف لیں گے۔ خورشید شاہ نے میڈیا میں جاری بیان میں کہا ہے کہ وزرا کی حلف برداری کی تقریب آج ہی ایوان صدر میں ہوگی۔
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ کو حتمی شکل دی جا چکی ہے۔ کوئی ایشو نہیں بنا ہوا، سب قیاس آرائیاں ہیں۔ پوری کابینہ کا ایک ساتھ اعلان کرنا چاہتے تھے۔ وفاقی کابینہ چاروں صوبوں کی عکاسی کرے گی۔