افغانستان کی صورتحال پر بورس جانسن، انجیلا مرکل کا وزیراعظم کو ٹیلی فون

08:23 AM, 18 Aug, 2021

نیا دور
وزیراعظم عمران خان کو اپنے برطانوی ہم منصب بورس جانسن اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی ٹیلی فون کالز موصول ہوئیں جس میں انہوں نے افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پاکستان اور خطے کے لیے پرامن اور مستحکم افغانستان کی کلیدی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام افغانوں کی سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ حقوق کا تحفظ بھی انتہائی ضروری ہے۔

وزیراعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایک جامع سیاسی تصفیہ آگے بڑھنے کا بہترین راستہ ہے اور پاکستان تمام افغان رہنماؤں سے بات کررہا ہے، خاص کر افغانستان کے عوام کی معاشی طور پر مدد کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کو بھی رابطے میں رہنا چاہیے۔ انہوں نے افغانستان سے سفارتی اہلکاروں، بین الاقوامی اداروں کے عملے اور دیگر کے افغانستان سے انخلا میں سہولت فراہم کرنے کے لیے پاکستان کے ادا کیے گئے مثبت کردار کو اجاگر کیا۔

بورس جانسن اور انجیلا مرکل نے افغانستان میں بدلتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر وزیراعظم عمران خان کے ساتھ رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کووِڈ 19 کا پھیلاؤ روکنے کے لیے پاکستان کے اٹھائے گئے وسیع اقدامات کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ متعلقہ اعداد و شمار برطانیہ کو فراہم کیے جاچکے ہیں۔ بات چیت کے دوران انہوں نے پاکستان کو برطانیہ کی ریڈ لسٹ سے خارج کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

جرمن چانسلر سے گفتگو میں وزیراعظم نے پاکستان اور جرمنی کے درمیان باقاعدہ اعلیٰ سطح کے تبادلے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں جرمنی کے ساتھ تعاون کو بڑھانے کے منتظر ہے۔

سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی پی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو ڈنمارک کے وزیراعظم میٹی فریڈ رکسن نے بھی ٹیلی فون کر کے افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ڈنمارک کے وزیراعظم کے ساتھ گفتگو میں پاکستان کا نقطہ نظر واضح کیا۔

ڈنمارک کے وزیراعظم نے افغانستان سے اس سلسلہ میں انخلا کے لیے پاکستان کی حمایت اور امداد پر وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔
مزیدخبریں