تفصیلات کے مطابق لاہور کی رہائشی صائمہ بی بی سکونتی گرین ٹاؤن لاہور نے ایس ایچ او تھانہ راجہ جھنگ کو درخواست دی کہ چند روز قبل میں دوائی لینے لاہور جنرل ہسپتال گئی تو ہسپتال میں مجھے ملزمان عرفان،فرمان،سلیم قوم بھٹی سکونتی موضع میر محمد قصور نے روک کر پوچھا کہ آپ ڈاکٹر ہیں تو میں نے کہا کہ نہیں میں ڈاکٹر نہیں یہاں دوائی لینے آئی ہوں جس پر انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک ملازمہ کی ضرورت ہے اگر آپ ملازمت کرنا چائیں تو ہمیں اپنا نمبر دے دیجئے جس پر میں نے انہیں اپنا نمبر دیا تو اگلے دن انہوں نے مجھے کہا کہ آپ کا انٹرویو لینا ہے لہذا ضمانتاً 1 لاکھ 40 ہزار روپیہ لے کر میر محمد پہنچو۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق متاثرہ لڑکی نے کہا کہ میں رائے ونڈ کی سمت سے رکشہ لے کر میر محمد پہنچی جہاں وہ مجھے ایک کمرے میں لے گئے اور ڈرا دھمکا کر جنسی زیادتی کی اور ویڈیو بھی بنائی اور مجھے جانے کا کہا اور کہا کہ اگر کسی کو بتایا تو جان سے مار دینگے اور ویڈیو وائرل کر دینگے۔ میں ڈری سہمی باہر آ گئی اور چوک میر محمد میں آکر 15 پر کال تو پولیس نے موقع پر پہنچ کر میری فریاد سنی۔ تاہم ملزمان بھاگ گئے۔
متاثرہ لڑکی نے ڈی پی او قصور سے ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے