توشہ خانہ ریفرنس: الیکشن کمیشن کا عمران خان کو ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم

08:38 AM, 18 Aug, 2022

نیا دور
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے ابتدائی سماعت کی۔

سماعت میں درخواست گزار محسن شاہنواز رانجھا اور حکومتی اتحاد کی جانب سے وکیل خالد اسحٰق الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کہ جگہ ان کے معاون وکیل بیرسٹر گوہر کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔

معاون وکیل بیرسٹر گوہر نے استدعا کی کہ بیرسٹر علی ظفر مصروفیت کے باعث نہیں آسکے، سماعت ملتوی کی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان اب رکن اسمبلی نہیں رہے، اس پر چیف الیکشن کمشنر نے جواب دیا کہ الیکشن کمیشن کی نظر میں عمران خان تاحال رکن قومی اسمبلی ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے کمیشن کو استعفیٰ منظور کر کے نہیں بھجوایا، آپ اپنی مرضی کی تشریح نہ کریں، جب تک اسپیکر کی جانب سے استعفے منظور کر کے نہ بھیجے جائیں رکن ڈی نوٹی فائی نہیں ہو سکتا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ ن محسن شاہنواز رانجھا کا کہنا تھا عمران خان نے کروڑوں روپے کی گھڑیاں وصول کیں، تحفہ لے کر بیچ دینا کتنی گری ہوئی بات ہے لیکن انہوں نے ایک کروڑ کی چیز کو 5 کروڑ میں فروخت کیا۔

لیگی رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ 3500 کا ٹی سیٹ تو غریب آدمی بھی بخش دے گا لیکن عمران خان نے تحائف بھیج کر دنیا میں پاکستان کی بے عزتی کروائی۔

محسن شاہنواز رانجھا کا کہنا تھا نواز شریف جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو سکتے ہیں تو عمران خان کو بھی پیش ہونا پڑے گا، عمران خان کو رسیدیں دینا پڑیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے گوشواروں میں جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا، اب عمران خان دیکھیں گے کہ ٹیکنیکل بنیاد پر نااہل کیسے ہوتے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو نااہلی کی سزا کے بعد سے ملک سنبھل ہی نہیں سکا۔

بعد ازاں الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے وکیل کو دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 22 اگست تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں مختلف جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سے تعلق رکھنے والے اراکین نے توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف اثاثوں میں ظاہر نہ کرنے پر عمران خان کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کیا تھا۔

مذکورہ ریفرنس محسن شاہنواز رانجھا سمیت 5 حکومتی ارکان قومی اسمبلی نے آرٹیکل 63 کے تحت دائر کیا تھا۔

رکن قومی اسمبلی بیرسٹر محسن نواز رانجھا نے نااہلی کے لیے ریفرنس چیف الیکشن کمشنر کو جمع کروایا تھا جس پر قومی اسمبلی کے اراکین آغا حسن بلوچ، صلاح الدین ایوبی، علی گوہر خان، سید رفیع اللہ آغا اور سعد وسیم شیخ کے دستخط تھے۔
مزیدخبریں