شہباز گل وہ طوطا ہے جس میں عمران خان کی جان ہے، میاں جاوید لطیف

12:57 PM, 18 Aug, 2022

عبداللہ مومند
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماء میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ شہباز گل وہ طوطا ہے جس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جان ہے۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ شہباز گل وہ طوطا ہے جس میں عمران خان سمیت کئی لوگوں کی جان ہے۔ کسی پر بھی تشدد کے خلاف ہیں لیکن یہاں دوسری گیم کھیلی جا رہی ہے۔

میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل پنجاب حکومت کے زیر انتظام ہے۔ اگر تشدد ہوا ہے تو وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر بتائیں۔ تین بار کے وزیراعظم اور ان کے خاندان کے ساتھ جیلوں میں کیا کچھ نہیں ہوا۔ نواز شریف اور اس کی بیٹی کے ساتھ جو کچھ حوالات میں ہو رہا تھا اگر نواز شریف اس کا چوتھا حصہ بھی بتا دے تو ملک میں خون ریزی ہو جائے گی۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ میرے خلاف غداری کا مقدمہ بنایا گیا تو مجھے جیل میں 6 بائی 4 کے کمرے میں رکھا گیا جہاں جون جولائی کے مہینے میں ایک ہزار واٹ کے چالیس بلب لگائے گئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھ سے کہا جاتا تھا کہ آپ کے رونے کی آواز عمران خان کو سنانی ہے۔ میرے 14 دن کے ریمانڈ میں 7 جج تبدیل ہوئے۔ مجھے گرفتار کیا گیا تو میرے بھائی کو بھی غائب کر دیا گیا تھا۔

انھوں نے مزید کہا کہ اگر میرا 14 دن کا ریمانڈ ہو سکتا ہے تو شہباز گل کا 12 دن کا ریمانڈ کیوں نہیں ہو سکتا؟ شہباز گل نے تفتیش میں پہلے دن جو بتایا وہی ان کے لیے خطرناک ہے۔ عمران خان کو اصل ڈر یہ ہے کہ وہ ڈوریں ہلانے والوں کا نام نہ لے لے۔

جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تو کبھی قریب ترین رشتہ داروں کو مڑ کر نہیں دیکھا۔ وہ تو نعیم الحق کے جنازے پر بھی نہیں گیا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ فوج کے منہ کو خون لگ چکا ہے، پھر کہا جج اور جرنیل بند کمروں میں فیصلے کرتے ہیں۔ ہم نے ریاست کے لیے سب کچھ برداشت کیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان بتائیں ماہانہ 62 لاکھ روپے امریکی فرم کو کہاں سے دیا جا رہا ہے اور جو نعرے ان کے سٹیج سے لگے کسی کو ان کے ایجنڈے کے بارے کوئی شک باقی نہیں رہا۔ طوطے کو سارا پتا ہے کہ کہاں کہاں راز ہیں۔ یہ بات ثابت ہو چکی ہےعمران خان چور ڈاکو ہیں۔

مسلم لیگ ن رہنما نے مطالبہ کیا کہ شہباز گل سے آزادانہ تفتیش ہونی چاہیے۔ اس سے پوچھنا چاہیے کہ پچھلے چار سالوں میں ملک کے خلاف اور نواز شریف کے خلاف کیا سازش ہوئی۔ چار سالوں میں پی ٹی آئی نے ملک کی اتنی تباہی کی ہے کہ کوئی سنبھالنے کو تیار نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب حقیقی قیادت کے بغیر ملک نہیں چل سکتا۔ اب مفتاح اسماعیل سے ملک نہیں چل سکتا۔ نواز شریف اس لیے واپس آ رہے ہیں کیونکہ ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ ادارے کس حد تک نیوٹرل ہیں۔ جاوید لطیف نے اس بات کی سختی کیساتھ تردید کی کہ مسلم لیگ (ن) میں کوئی گروپ بندی ہے۔
مزیدخبریں