اپنے بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ یہ بالکل غلط خبر ہے، پوری مہم چل رہی ہے، یورپی یونین کے ڈس انفولیب نے بھارت کےنیٹ ورک کوبےنقاب کیا، ہمارےلوگ ملے ہوئے ہیں، یہاں بیٹھے لوگ اس میں فیڈ کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ معتدل اسلام کے پیغام کی ترویج پر کاربند ایک برطانوی اسلامی ادارے کے سکالر نے یہ انکشافات کیے ہیں کہ پاکستان کے وزیر اعظم کے ایک معاون جو کہ برطانوی پاسپورٹ رکھتے ہیں انہوں نے گذشتہ ماہ اسرائیل کا دورہ کیا ہے اور وہاں اسرائیلی انٹیلیجنس ایجنسی موساد کے چیف سمیت اہم ترین لوگوں سے ملاقات کی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک پورا وفد بھی اسی مقصد کے لئے بھیجا گیا ہے۔
جبکہ اسرائیلی میڈیا نے بھی اسی قسم کے دعوے کیئے تھے۔ جبکہ پاکستان میں یہ الزام وزیر اعظم عمران خان کے معاون اور دوست ذلفی بخاری پر آرہا تھا جس کی انہوں نے سختی سے تردید کی تھی۔