توہین عدالت کی درخواست سینئر صحافی انصار عباسی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائی اور اے آر وائی نیوز کی جانب سے غلط خبر چلانے کا سکرین شاٹ بھی درخواست کے ساتھ جمع کروا دیا۔
درخواست میں صحافی انصار عباسی نے موقف اپنایا کہ 13 دسمبر کی عدالتی کارروائی کو اے آر وائی نے غلط رپورٹ کیا اور کیس کی سماعت کے دوران عدالتی آبزرویشنز اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ صحافی انصار عباسی نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا کہ اے آر وائے نے میرے حوالے سے چیف جسٹس اطہر من اللہ کے غلط ریمارکس چلائے۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ مجھ سے متعلق چیف جسٹس سے ایسے ریمارکس منسوب کر دیے جو انہوں نے دیے ہی نہیں تھے اور اے آر وائی نے چلایا کہ انصار عباسی کی جھوٹی خبر نے سچ کو جھوٹ کر دیا۔
درخواست گزار نے مزید کہا کہ عدالتی کارروائی کے دوران کمرہ عدالت میں موجود تمام صحافیوں نے اس بات کی نفی کی ہے اور اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر ثاقب بشیر نے بھی اے آر وائی کے دعوی کی نفی کی۔
درخواست گزار نےاستدعا کی کہ اے آر وائی کی غلط عدالتی رپورٹنگ کا جوڈیشل نوٹس لیا جائے اور اے آر وائی کی جانب سے توہین و ہتک آمیز اور غیر سنجیدہ دعوے پر کارروائی کی جائے۔