ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس کی جانب سے ٹویٹر پیغام میں کہا گیا کہ امریکا کراچی پولیس آفس پر دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ کسی بھی قسم کی دہشتگردی کے خلاف پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ تشدد اس کا جواب نہیں ہے اور اسے رکنا چاہیے۔
انہوں نے دہشتگردی میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے اظہار افسوس بھی کیا۔
https://twitter.com/StateDeptSpox/status/1626768513875550208?s=20
دوسری جانب کراچی پولیس آفس حملے کے بعد امریکا نے اپنے شہریوں کیلئے ٹریول ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے انہیں متاثرہ علاقے میں جانے سے احتیاط برتنے کی ہدایت کر دی۔
اسلام آباد میں امریکی سفارتخانہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں نے کہا کہ ہم امریکی شہریوں کو ہدایت کرتے ہیں کہ وہ زیادہ احتیاط برتیں۔ متاثرہ علاقے میں جانے سے گریز کریں۔دوستوں اور اہل خانہ کو اپنی حفاظت کے بارے میں مطلع کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات کراچی کی شارع فیصل پر واقع کراچی پولیس چیف کے دفتر پر دہشت گروں کے حملے میں 2 پولیس اہلکاروں اور رینجرز اہلکار سمیت 4 افراد شہید ہوئے جب کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد مارے گئے اور عمارت کو تقریباً 4 گھنٹے بعدکلیئر کرالیا گیا۔
کراچی پولیس آفس پر حملہ کرنے والے تینوں دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی ہے۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) نے دفتر پر حملے کی ذمے داری قبول کر لی.
ذرائع کا کہنا ہے کہ خودکش دھماکا کرنے والا دہشتگرد زالا نور شمالی وزیر ستان سے تعلق رکھتا تھا سیکورٹی آپریشن کے دوران خود کو دھماکے سے اڑانے والے دہشتگرد کا نام کفایت اللہ ولد میرز علی خان تھا اور وہ وانڈہ امیر لکی مروت کا رہنے والا تھا۔ تیسرے دہشتگرد کی شناخت مجید کے نام سے کی گئی ہے جس کا تعلق شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل سے ہے۔