صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نانبائی پنجاب کے فائن آٹے پر زور دے رہے ہیں، پنجاب کا فائن آٹا ہی کیوں؟ اس منطق کی سمجھ نہیں آرہی، خیبرپختونخوا کا فائن آٹا سبسڈائز ریٹ پر دے رہے ہیں، پنجاب کا فائن آٹا مہنگا ہے وہ ہم سستا نہیں کر سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فائن آٹے سے کینسر کے خدشات ہیں، سرخ آٹے سے پیٹ کی بیماریاں نہیں لگتیں۔
ملک میں جاری آٹے کے بحران اور قیمتوں میں اضافے پر تنقید کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان کے نئے پاکستان میں آٹا ختم، تندور بند اور عوام لنگر سے روٹی کھائیں؟ 16 ماہ میں گیس 250 فیصد مہنگی ہو گئی، آٹےکا بحران حکومتی کی بدترین نالائقی ہے۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ عمران صاحب 16 ماہ پہلے اگر ایک خودکشی ہو جاتی تو کروڑوں عوام خودکشی کرنے سے بچ جاتے، مکان، دکان، کاروبار اور مزدوری تباہ کرنے کے بعد اب غریبوں کا آٹا بھی بند کر دیا ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے سخت احکامات پر محکمہ خوراک نے صوبے بھر میں فلور ملوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے حکام کو فوری طور پر آٹے کی قیمت کو کنٹرول کرنے کی ہدایت کی تھی۔
عثمان بزدار کے احکامات پر محکمہ خوراک پنجاب نے کارروائی کرتے ہوئے 376 فلور ملوں پر 9 کروڑ 6 لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کیا جبکہ 15 فلور ملوں کے لائسنس اور 180 فلور ملوں کا گندم کا کوٹہ بھی معطل کیا۔
محکمہ خوراک نے فرائض سے غفلت برتنے پر 4 افسران کو بھی عہدے سے فارغ کیا ہے۔
عہدے سے فارغ ہونے والے افسران میں ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر گوجرانوالہ روحیل بٹ، ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر سیالکوٹ نصراللہ خان ندیم، ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ خوراک فیصل آباد کامران بشیر اور ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر وہاڑی صغیر احمد شامل ہیں۔