انکا مزید کہنا تھا کہ فیصلے کی اشاعت سے پاکستان کے عوام اب حقائق جان جائیں گے۔ حکومت کی جانب سے براڈ شیٹ کو پانامہ کے بعد دوسرا بڑا کرپشن کا معاملہ ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ الحمدللّٰہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس کی اصلیت قوم کے سامنے آ گئی۔ نواز شریف کی صداقت و امانتداری کی گواہی قدرت دے رہی ہے۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹنے اورانہیں انتخابی اور سیاسی میدان سے باہر رکھنے کے لیے جو مکروہ کھیل کھیلا گیا اور جو خطرناک سازش رچائی گئی اس کا ایک ایک مہرہ سامنے آ رہا ہے۔ خدائی دعوے کرنے والے بھول جاتے ہیں کہ کائنات کا نظام رب چلاتا ہے۔ سازشیوں کا یومِ حساب قریب ہےانشاءاللّہ۔ یاد رہے کہ حکومت پاکستان نے 30 دسمبر کو تقریباً 29 ملین ڈالر کی رقم براڈ شیٹ کو ادا کردی تھی جبکہ ماضی میں براڈ شیٹ کی خدمات جنرل مشرف نے آصف زرداری، نواز شریف اور بینظیر بھٹو کی جائیدادوں کا پتہ لگانے کیلئے حاصل کی تھیں۔
اسی طرح اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن اس کو حکومتی وزراء جن میں شہزاد اکبر پر الزام لگایا جارہا ہے کہ براڈشیٹ کو کرپشن کا ذریعہ بنایا گیا براڈ شیٹ سے کمیشن لینے کی بات کی گئی۔جبکہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی حقیقت بھی عوام کے سامنے آگئی ہے۔ ان الزامات پروزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نے براڈ شیٹ سے متعلق الزامات پر مریم اورنگزیب کے بعد عظمی بخاری کو بھی ہتک عزت کا نوٹس بھجوا دیا جس میں کہا گیا ہے کہ 14 دن میں معافی نہ مانگی تو قانونی کارروائی کی جائے گی۔
شہزاد اکبر کی جانب سے بھیجے گئے لیگل نوٹس میں کہا گیا کہ عظمی بخاری نے رشوت لینے کا جھوٹا الزام لگایا ، براڈ شیٹ معاملے پر کمیشن اور حصہ لینے کا الزام جھوٹا اور بے بنیاد ہے، من گھڑت اور جھوٹے الزامات لگانے پر 14 دن میں غیر مشروط معافی مانگیں، معافی نہ مانگی تو عدالت میں ہتک عزت کا دعوی دائر کیا جائے گا۔