براڈ شیٹ سے متعلق لندن کورٹ کے فیصلے میں نیا اسکینڈل سامنے آ گیا۔ تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب نے ایک جعلی کمپنی جس کا نام بھی براڈ شیٹ تھا اسے معاہدے کے تحت تفصیئے کی ادائگیاں کیں۔ ثالثی عدالت نے تمام ذمے داری نیب پر ڈال دی۔
فیصلےکےمطابق نیب نےجان بوجھ کربراڈ شیٹ کومالی نقصان پہنچانے کی سازش کی، غلط بنیادوں پربراڈشیٹ ایل ایل سی کے ساتھ معاہدہ توڑا، ’براڈشیٹ‘ ہی کے نام سے جعلی کمپنی کے ساتھ تصفیہ کا معاہدہ کرکے رقم کی ادائیگی کی، 1.5 ملین ڈالر کی یہ رقم دو اقساط میں ادا کی گئی، جوغیر قانونی تھا،اصل براڈشیٹ ایل ایل سی برطانیہ میں تھی۔
مقدمے میں نیب کے تمام سابقہ سربراہان نے گواہی دی تھی۔