سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں نور عالم خان کا کہنا تھا کہ میرے حلقے کے لوگوں کو ایک نمبر سے کال کی گئی اور میرے خلاف احتجاج کرنے کا کہا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جس نمبر سے یہ کالیں کی گئیں وہ نمبر خیبر پختون خوا اسمبلی کا ہے۔
نور عالم نے مزید لکھا کہ میں حیران ہوں کہ جو لوگ اپنے گاؤں میں نہیں جیت سکتے وہ لوگوں کو میرے خلاف احتجاج کرنے کے لیے کال کر رہے ہیں۔
اپنے پیغام کے آخر میں انہوں نے تحریر کیا کہ ایسے لوگ شرم کریں۔
https://twitter.com/NOORALAMKHAN/status/1483346732096368646
دوسری جانب نور عالم خان کے بیان پر ترجمان ڈپٹی اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے بات کرنے سے معذرت کرلی، تاہم ترجمان ڈپٹی اسپیکر کا کہنا تھا کہ پبلک ریلیشن آفیسر کے دفتر میں حلقےکے لوگ آتے ہیں اور یہاں سے کسی نے اس وقت ٹیلی فون کیا ہوگا جب وہ دفتر سے باہر تھے۔
ادھر تحریک انصاف نے نور عالم خان کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے، شوکاز نوٹس کے مطابق نور عالم خان نے پارٹی قیادت پر الزامات لگائے جو میڈیا پر نشر اور شائع ہوئے۔
نور عالم خان سے وضاحتی جواب 24 جنوری تک جمع کرانےکی ہدایت کی گئی ہے۔
خیال رہےکہ اپنی حکومت پر تنقید کرنے والے ممبر قومی اسمبلی نور عالم خان کے خلاف تحریک انصاف کے یوتھ ونگ نے ایک روز قبل پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔
مظاہرین نے پشاور سے پی ٹی آئی کے ایم این اے نور عالم خان کے خلاف پشاور پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے عمران خان کے حق میں نعرے لگائے اور نور عالم خان سے مستعفی ہونےکا مطالبہ کیا۔