موسمیاتی تبدیلی ، چیلنجر اور تقاضے

آر سی ڈی سی کلب گوادر ویسے گزشتہ ایک دہائی سے گوادر کی سرزمین کی رونق کو بڑھانے کے لئے کتابوں کا محفل سجاتی ہے، اس سے پہلے گوادر میں کتابوں کی یہ محفل 8 سال سجتی رہی اور گزشتہ سال شاید طوفانی بارشیں اس تاریخی اور رنگارنگ محفل کے آگے رکاوٹ ثابت ہوئیں

08:03 PM, 18 Jan, 2025

ظریف بلوچ

فروری کا مہینہ ویسے بھی سال کا سب سے کم دنوں والا مہینہ ہے اور سی پیک کے شہر گوادر کے باسیوں کے لیے یہ مہینہ گزشتہ سال ناخوشگوار یادوں کے ساتھ رخصت ہوا تھا ، اور اب بھی گوادر کی گلیوں ، کوچوں اور شاہراہوں پر آثار ملتے ہیں۔

گوادر سے تعلق رکھنے والا پذیر احمد سے میری واقفیت شاید کبھی نہیں ہوتی،  اگر فروری میں گوادر میں مون سون کی بارشوں کے بعد تباہی کا ایک نیا منظر میرے سامنے نہیں ہوتا۔

نہ میں نے فروری میں جنم لیا اور نہ ہی میرا کوئی لاڈلا بیٹا اس ماہ کو پیدا ہوا،  ویسے بھی میرے ذاتی خوشیوں اور غموں میں اس مہینہ کا دور دور سے کوئی واسطہ نہیں، دعا ہے کہ آئندہ بھی نہ ہو۔

آر سی ڈی سی کلب گوادر ویسے گزشتہ ایک دہائی سے گوادر کی سرزمین کی رونق کو بڑھانے کے لئے کتابوں کا محفل سجاتی ہے۔ اس سے پہلے گوادر میں کتابوں کی یہ محفل 8 سال سجتی رہی اور گزشتہ سال شاید طوفانی بارشیں اس تاریخی اور رنگارنگ محفل کے آگے رکاوٹ ثابت ہوئیں ۔

امسال ایک بار آر سی ڈی سی کلب کے زیر نگرانی گوادر میں نواں کتب میلہ سجا رہی ہے اور ماضی کی رونقیں پھر فروری کے مہینے میں بحال ہونے جارہی ہیں۔جس وقت میں یہ سطریں تخلیق کررہا ہوں، آسمان کو کالی گھٹاؤں نے لپیٹ میں لیا ہے، پرندوں کی چہچہاہٹ دور دور سے سنائی نہیں دے رہی ہے، سردی کی لہر میں شدت آ چکی ہے۔

امسال گوادر کتب میلہ کی تاریخ 13 سے 16 فروری تک رکھی گئی اور عنوان موسمیاتی تبدیلی ، چیلنجز اور تقاضے رکھ کر یہ باور کیا جارہا ہے کہ گوادر آئندہ بھی موسمیاتی تبدیلیوں کی لپیٹ میں ہے۔

 اس عنوان کے سائے تلے نواں گوادر کتب میلہ آئندہ ماہ نئی رونق کے ساتھ شروع ہوگا، اور اسکی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں، منتظمین ہمیشہ کوشش کرتے ہیں کہ ہر سال منعقد ہونے والا یہ پُر رونق میلہ خوبصورت یادوں کے ساتھ اختتام پذیر ہو۔

اس سال ہونے والا کتب میلہ دوسرے میلوں سے اس لئے منفرد ہوگا کہ اس میں ضرور یہ بحث و مباحثہ ہوگا کہ اب موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے ہنگامی طور پر کون سے دیرپا اقدامات کرنے ہوں گے ؟کیونکہ اب وقت آگیا کہ 3اطراف سے سمندر میں گھری ماہی گیروں کی یہ بستی موسمیاتی تبدیلیوں کی لپیٹ میں آ چکی ہے۔ماہرین یہ عندیہ بھی دے رہے ہیں کہ فروری 2024 میں ہونیوالی طوفانی بارشوں سے زیادہ اثرات آنے والے سالوں میں ہوسکتے ہیں۔

فروری کا مہینہ اس کتب میلہ کے لئے اس لئے اہم ہے کہ گزشتہ سال فروری  میں طوفانی بارشوں نے اس شہر کو تہس نہس کردیا تھا اور آج بھی گھروں پر دراڑیں دیکھی جاسکتی ہیں جو کہ خطرے کی نشان دہی کرتی نظر آتی ہیں۔

مزیدخبریں